سماعت کے آغاز پر پولیس کی جانب سے ریمانڈ کی استدعا کی گئی جس پر ان کے وکیل نعیم قریشی نے مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ عماد یوسف کیخلاف مقدمہ بےبنیاد ہے، بتایاجائے کہ عماد یوسف کا کیا کردارہے؟
نعیم قریشی ایڈووکیٹ کا موقف تھا کہ ٹی وی چینل کی نشریات کی شکایت ہے تو پیمرا کومدعی ہونا چاہیے تھا، عدالت میں پیش مواد میں عماد یوسف کے خلاف الزامات کا کوئی ثبوت نہیں۔
https://twitter.com/hasaankhawar/status/1557612295341096962?s=20&t=Pox-ztTMVgcG_NTTdfWKpg
وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ ایک ہی واقعے کی دو ایف آئی آر درج ہوئیں، نعیم قریشی نے اسلام آباد میں درج ایف آئی آر عدالت میں بھی پڑھ کر سنائی۔بعد ازاں عدالت نے پولیس کی استدعا مسترد کی اور اے آروائی کے ہیڈ آف نیوزعماد یوسف کی ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے اپنے مختصر حکم نامے میں کہا کہ عماد یوسف کو تمام الزامات سے بری کیا جاتا ہے، عدالت نے کہا کہ ان کے خلاف کیس ختم کیا جائے۔
پیشی کے موقع پر پولیس کی جانب سے عماد یوسف کے وکیل اور اہل خانہ کو ملنے نہیں دیا گیا بعد ازاں وکیل نعیم قریشی کے احتجاج پر انہیں عماد یوسف سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔