فرح خان کی جانب سے بھیجے گئے قانونی نوٹس میں عطا اللہ تارڑ سے ہتک آمیز اور تضحیک والی اصطلاح استعمال کرنے پر فرح خان کو پانچ ارب روپے اور مئی 2022ء میں لندن میں ایک بار پھر اسی طرح کی اصطلاح استعمال کرنے پر اضافی 5 ارب روپے ادا کرنے کو کہا گیا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ چونکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے پہلے نوٹسز میں دی گئی درخواستوں پر عمل نہیں کیا اس لیے ہم ان کو مطلع کر رہے ہیں کہ ہم ان کے خلاف مجاز دائرہ اختیار کی عدالت میں ہتک عزت کی کارروائی شروع کر رہے ہیں۔
عطا اللہ تارڑ کو بھیجے گئے نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فرح خان، اس کے نام اور اس کی ساکھ کی بدنامی سے گریز کریں اور نوٹس موصول ہونے کے 7 روز کے اندر غیر مشروط معافی مانگیں اور مزید ہتک عزت سے باز رہیں۔
فرح خان کی طرف سے بھیجے گئے قانونی نوٹس میں عطااللہ تارڑ سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ نوٹس موصول ہونے کے سات دن کے اندر الیکٹرونک اور سوشل میڈیا کے ذریعے ہر ممتاز اخبار میں ایک بیان شائع کریں اور تنازع ختم کرکے تحریری یقین دہانی کے ساتھ غیر مشروط معافی مانگیں۔
عطا اللہ تارڑ کو بھیجے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپ کے وکیل نے ' فرح خان عرف گوگی فرحت شہزادی' کہہ کر ہماری مؤکلہ کی ہتک عزت کی ہے اور توہین آمیز نام کا استعمال کیا، جس سے ہمارے قانونی نوٹس کے ذریعے چیلنج کیا جا رہا ہے، جو اس حقیقت کا واضح ثبوت ہے کہ آپ نے ہمارے مؤکلہ کو بدنام کیا ہے۔