یہ آڈیو ٹیپ اینکر منصور علی خان اپنے یوٹیوب چینل میں سامنے لائے ہیں۔ یہ آڈیو بظاہر شہریار آفریدی کے دورہ فرانس کے دوران ریکارڈ کی گئی تھی۔ جہاں ایک تقریب کے دوران صحافی نے ان سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سوال کیا تو وزیر موصوف سیخ پا ہو گئے تھے۔
شہریار آفریدی صحافی کے سوال پر اس قدر غصہ ہوئے کہ انہوں نے تقریب کے بعد آرگنائزر کو ہی کھری کھری سنا دیں۔ آڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما کسی سے مخاطب ہو کر کہہ رہے ہیں آپ لوگوں کے کہنے پر ہی میں اس ایونٹ میں آیا تھا۔ اگر میں وہاں سوالات کے جواب نہ دیتا تو لوگوں نے کہنا شروع کر دینا تھا کہ میں ڈر کر بھاگ گیا ہوں۔
اس موقع پر انہوں نے مخاطب کے سامنے غلیظ گالیاں بکنا شروع کر دیں اور کہا کہ آپ کے کہنے پر ہی میں نے اوپن فورم میں شرکت کا فیصلہ کیا تھا۔ وہ صحافی جب مجھ سے سوال کر رہا تھا تو آپ نے چپ کیوں سادھے رکھی، اس سے کیوں نہیں پوچھا کہ یہ خبر کیوں لگائی ہے؟
تقریب کے منتظمین سے شہریار آفریدی نے کہا کہ آپ لوگوں نے میری عزت کا جنازہ نکال دیا ہے۔ میری حد تک یہ بات ہوتی تو خیر تھی لیکن یہ پاکستان کی عزت کی بات ہے۔
انہوں نے دوران گفتگو ساتھ بیٹھے ہوئے لوگوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے اس صحافی سے خبر کے بارے میں نہ پوچھا تو میں آپ لوگوں کو نہیں چھوڑوں گا۔
خیال رہے کہ دورہ فرانس کے موقع پر ایک صحافی نے شہریار آفریدی سے سوال پوچھا تھا کہ آپ چیئرمین کشمیر کمیٹی ہیں، آپ کا کام دنیا بھر میں کشمیر کاز کے حوالے سے سفارت کاری کیلئے کردار ادا کرنا ہے۔ آپ فرانس میں ہیں، یہاں کس تھنک ٹھینک کے ساتھ ملے ہیں؟ آپ نے یہاں کسی پارلیمنٹرین سے کشمیر بارے بات کی ہے؟
https://twitter.com/younaskhan1977/status/1448914358118109191?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1448914358118109191%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.nayadaur.tv%2Fnews%2F69659%2FD8A2D9BE-D981D8B1D8A7D986D8B3-DAA9D8B4D985DB8CD8B1-DAA9DB8CD984D8A6DB92-D8A2D8A6DB92D88C-DAA9D8B3-D8AADABED986DAA9-D9B9DB8CD986DAA9-D8B3%2F
اس کا جواب دیتے ہوئے شہریار آفریدی نے صحافی سے کہا کہ مجھے آدھے سر کے درد کا عارضہ ہے، پہلے دو تین میرے سر میں درد تھا ، اس کا یہاں ایک ڈاکٹر سے علاج کراتا رہا، میں آئندہ جب فرانس آئوں گا تو مسئلہ کشمیر کے معاملے میں یہاں کے پارلمنٹیرین سے ملاقات کروں گا۔
شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ یہاں فرانس کا کلچر مختلف ہے، یہاں پارلیمنٹرین اور تھنک ٹینک سے ملاقات کیلئے ایک ماہ پہلے وقت لینا پڑتا ہے۔ میں انشاء اللہ آئندہ جب یہاں آئوں گا تو کشمیر کاز کے ان کیساتھ ملاقات کروں گا۔