سیالکوٹ میں مسلم لیگ ن کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان صبح و شام اپنے محسنوں پر لعن طعن کرتا ہے۔ جنرل ریٹائرڈ باجوہ ان کے محسن ہیں لیکن عمران خان محسن کُش ہے وہ ان کو بھی گالیاں دیتا ہے۔ عمران خان کہتا ہے کہ میں نے باجوہ کو ایکسٹینشن دے کر غلطی کی۔ جنرل باجوہ کےپاس جاکرکہتا رہا میں تاحیات آرمی چیف بنانےکی پیشکش کرتا ہوں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اس کی اقتدار اور دولت کی ہوس کی کوئی حد نہیں ہے۔ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے عمران خان کو 4 سال سمجھانے کی کوشش کی لیکن دولت کی ہوس اور اقتدار سے محبت اسے سیدھے راستے پر نہ لاسکی۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان نے بیرون ملک سے ملنے والے کئی تحائف اپنے اثاثوں میں ظاہر ہی نہیں کئے۔ 6 ارب کے زیورات ڈیڑھ کروڑ میں خریدے ہیں۔ عمران خان جیب کترا ہے۔ اسے بنی گالہ کا گھر پہلی بیوی نے دیا۔ ہیلی کاپٹر پنجاب حکومت کا تو جہاز خیبر پختونخوا حکومت استعمال کرتا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان خود پر لگنے والے سارے الزام اپنے مرشد پر دھر دیں گے۔ وہ کہیں گے کہ میں نے تو کچھ نہیں کیا ۔ میرا مرشد ہی سب کچھ بیچنے گیا تھا۔ مرشد زلفی بخاری کے ذریعے گھڑیاں بیچ رہا تھا۔ انہوں نے اسے کاروبار بنایا ہوا تھا کہ عمران خان کے استعمال کی نہیں اس لئے انہیں بیچ دو۔
انہوں نے کہا لوگوں کو کٹے، چوزے بیچتے بیچتے گھڑیاں بیچنا شروع کردیں۔عوام کو کٹوں اور چوزوں پر لگا دیا اور مرشد کو گھڑیاں بیچنے پر۔ کارکن کہتے ہیں خان صاحب بڑا ایماندار ہے لیکن یہ تو بڑا چور نکلا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان اچانک نازل نہیں ہوا۔ اسے ایجنڈے کے تحت لانچ کیا گیا۔ منصوبہ سازوں نے تہیہ کر لیا تھا کہ اسے ریاست پر مسلط کرنا ہے۔ اس کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔ عمران خان ایک غلط اور تباہی کا تجربہ تھا جسے 13-2012 میں لانچ کیا گیا تھا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان سے کچھ بعید نہیں۔مرشد بھی یہ بات نوٹ کرلے کہ وہ کہتے ہیں کہ میں نے جنرل باجوہ کو توسیع دے کر غلطی کی۔ روس کا دورہ کرکے غلطی کی۔مستقبل میں وہ کہیں گے کہ ساری بے ایمانی مرشد نے کی۔میں نے شادی کرکے بھی غلطی کی۔