پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغان بارڈر فورسز نے بلوچستان کے علاقے چمن میں شہری آبادی پر مارٹر سمیت بھاری ہتھیاروں سے بلااشتعال اور اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں6 شہری شہید اور 17 افراد زخمی ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی فورسز نے جارحیت کا موثر انداز میں بھرپور جواب دیا تاہم علاقے میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کیا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق پاک فوج نے کارروائی میں یقینی بنایا کہ عام افغان شہری نشانہ نہ بنیں۔ معاملے کی سنگینی سے آگاہ کرنے کیلئے پاکستانی حکام نے کابل میں افغان حکام سے رابطہ کرکے مستقبل میں ایسے واقعات روکنے کیلئے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر داخلہ نے چمن میں سرحد پار سے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ رانا ثناءاللہ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدری کا اظہار کرتے ہوئے بلوچستان حکومت کو بھرپور معاونت کی درخواست کی۔
راناثناء اللہ کا کہنا ہے افسوسناک واقعے سے متعلق تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔ پاکستانی شہریوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع انتہائی تکلیف دہ اور افسوسناک ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 15 نومبر کو بھی چمن میں افغان حدود سے نامعلوم مسلح شخص کی فائرنگ سے ایک سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو زخمی ہو گئے جس کے بعد پاک افغان سرحد کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا تھا۔
واقعے کے بعد سرحد کو بند کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان افغان ٹرانزٹ تجارت معطل ہوگئی تھی۔