تفصیلات کے مطابق چوہدری نثار پرواز پی کے 785 پر اسلام آباد سے لندن روانہ ہوئے ہیں۔ ٹکٹ پر ان کی واپسی کی تاریخ 24 فروری درج ہے۔ چوہدری نثار علی خان برطانیہ میں اپنا طبی معائنہ کروائیں گے اور ایک ہفتہ قیام کے بعد وطن واپسی کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لندن موجودگی کے دوران ان کی نواز شریف کے ساتھ ملاقات کی کوشش کی جائے گی جس کیلئے شہباز شریف اور اسحاق ڈار راہ ہموار کر رہے ہیں۔ اسحاق ڈار، چوہدری نثار کو مشورہ دیں گے کہ وہ نوازشریف کی عیادت کیلئے ان کی رہائش گاہ پر جائیں اور بیگم کلثوم کی وفات پر ان کے ساتھ تعزیت کریں، چوہدری نثار اگر اس پر راضی ہو گئے تو برف پگھلنا شروع ہو جائے گی۔
چوہدری نثار کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی لندن میں سیاسی ملاقاتوں کا کوئی امکان نہیں، ان کی لندن میں ذاتی مصروفیات ہیں جس میں خاندان کے دیگر افراد بھی ان کے ساتھ ہوں گے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ موجودہ حکومت کی طرف سے مجھے عہدوں کی آفر ہوتی رہتی ہے۔
سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آبائی گاؤں چکری میں سابق یو سی چیئرمینوں، کونسلروں اور حامیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ صوبائی اسمبلی کا حلف اٹھا رہا ہوں نہ ہی حکومت کا حصہ بن رہا ہوں۔ جب بھی فیصلہ کیا ضمیر اور خمیر کے مطابق کروں گا، میرے بارے میں خبریں بے بنیاد ہیں۔ اس میں کوئی صداقت نہیں کہ میں پنجاب اسمبلی کا حصہ بننے لگا ہوں۔
یاد رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں چوہدری نثار پی پی 10 راولپنڈی سے جیپ کے نشان پر بطور آزاد امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔ انہوں نے پی پی 10 سے 53 ہزار 145 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل الیکشن لڑنے والے آزاد امیدوار نصیرالحسنین 22 ہزار 253 ووٹ حاصل کر سکے تھے۔ تاہم، چوہدری نثار علی خان نے تاحال پنجاب اسمبلی کی اس نشست کا حلف نہیں اٹھایا۔
چوہدری نثار نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مجھے عام انتخابات کے بعد وزارت اعلیٰ کی پیشکش ہوئی تھی۔ مگر میں نہیں چاہتا تھا کہ آزاد حیثیت سے الیکشن جیتنے کے بعد کسی کی تنقید کا نشانہ بنوں۔