باپ کے سینیٹر احمد عمر زئی نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کی جس میں وفاقی حکومت کے ساتھ اتحاد اور بلوچستان کی صورت حال پر گفتگو کی گئی۔
ایک سوال کے جواب میں سینیٹر احمد عمر زئی نے کہا کہ ہمیں اشارے ملنا بند ہو گئے ہیں، ہم سیاسی پارٹی ہیں اشاروں والی پارٹی نہیں ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی صورت میں اپوزیشن کا ساتھ دینے سے متعلق سوال پر احمد عمر زئی کا کہنا تھا کہ ہم کبھی بھی اپوزیشن کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے، یہ ہماری پارٹی کا فیصلہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں سینیٹر احمد عمر زئی کا کہنا تھا کہ ہر بار بلوچستان سے کم سے کم 5 وزیر ہوتے ہیں، اس وقت ہماری صرف ایک وزیر زبیدہ جلال ہیں جن کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔
مزید 4 وزرا کی نمائندگی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر احمد عمر زئی کا کہنا تھا کہ ہم وزارتیں نہیں مانگ رہے لیکنں ہمیں کہیں نہ کہیں تو ایڈجسٹ کیا جائے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی بلوچستان عوامی پارٹی ( بی اے پی) نے وفاقی کابینہ میں اپنا حصہ بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے فیصلہ کیا تھا کہ اگر مطالبات منظور نہ کیے گئے تو وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکزی حکومت کے لیے اپنی حمایت پر نظر ثانی کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق مذکورہ فیصلہ گزشتہ دنوں ہونے والے پارٹی کے اجلاس میں کیا گیا جس میں سینیٹر سعید احمد ہاشمی، چیئرمین سینیٹ میر صادق سنجرانی، وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد اور بی اے پی کے دیگر سینیٹرز اور اراکین قومی اسمبلی نے شرکت کی۔