سکون قبر میں ملتا ہے، تو کیا وزیر اعظم سکون کے لیے پوری قوم کو قبر میں بھیجنا چاہتے ہیں، رانا ثناء اللہ

10:44 AM, 11 Jan, 2020

نیا دور


مسلم لیگ نون کے رہنما، رکنِ قومی اسمبلی اور سابق وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناء اللّٰہ نے وزیرِ اعظم عمران خان کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ سکون قبر میں ملتا ہے، تو کیا وہ سکون کے لیے پوری قوم کو قبر میں بھیجنا چاہتے ہیں۔

لاہور میں  رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کو توسیع پر ن لیگ سمیت کسی جماعت نے اعتراض نہیں کیا، قومی ادارے کو سیاست زدہ نہ کرنے کے لیے توسیع کی حمایت کا فیصلہ کیا۔

رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ ہم کہتے تھے ووٹ کو عزت دو آج ووٹ کہہ رہا ہےہمیں عزت دو، سوشل میڈیا میں اس معاملے پر زبردست تنقید ہوئی ہے، جب ووٹ خود عزت مانگے گا تو سویلین بالادستی کا خواب پورا ہوگا، ووٹ کی عزت یہی ہے کہ عوامی رائے کا احترام کیا جائے، ووٹ کو عزت دو کے بیانے سے پیچھے نہیں ہٹے، ن لیگ اپنے بیانیے کے ساتھ کھڑی ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے آرمی ترمیمی ایکٹ ایک ہی دن میں منظور کرانے کےلیے قومی اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلایا تھا، ن لیگ بھی اس غیر ضروری جلد بازی کا حصہ بنی، سیاسی اور پارلیمانی طور پر ہم سے نقص رہا، ہمیں چاہیے تھا اس جلد بازی کا حصہ بننے کی بجائے اسے روکتے، نواز شریف نے بھی پیغام دیا تھا کہ ایسی جلد بازی کا حصہ نہ بنیں جس سے یہ لگے کہ شاید یہ پارلیمنٹ ربڑ اسٹیمپ ہے، لیکن پھر اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہوا اور 7 ویں دن بل پاس ہوا۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ سب جماعتوں کا آرمی چیف کو توسیع دینے پر نہیں بلکہ حکومتی جلد بازی پر اعتراض ہے، بلاول بھٹو،مولانا فضل الرحمان کا اعتراض طریقہ کار پر ہے، فضل الرحمان نے کہا یہ قومی مفاد کا مسئلہ ہے سیاسی نہیں۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اِن ہاؤس تبدیلی بہت آسان ہے حکومت کے پاس صرف 5 ووٹ کی اکثریت ہے،  لیکن اِن ہاؤس تبدیلی الیکشن کے لیے ہونی چاہیے، اصلاحات کے بعد الیکشن ہونے چاہئیں، وزیراعظم ہاؤس کسی کی جاگیر نہیں، آج پی ٹی آئی ہے تو آنے والے کل کوئی اور ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سکون قبر میں ملتاہے تو وہ کیا پوری قوم کو ہی قبر میں لٹانا چاہتے ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ نوازشریف صحت یاب ہونے کے بعد واپس آکراپنے بیانیے اورپارٹی کو آگے بڑھائیں گے، حکومت 300 سے شروع ہوکرتین ہزار ارب تک پہنچ گئی تھی کہ نواز شریف نے اتنے لوٹ لیے ہیں، کہتےتھے نوازشریف سے پیسے لئے بغیر نہیں جانے دیں گے، انہیں شرم آنی چاہیے کہ وفاقی کابینہ نے کہا کہ ساڑھے 7 ارب کی صرف ضمانت دے دیں لیکن نوازشریف نے بیماری کی حالت میں بھی کہا کہ شیورٹی نہیں دوں گا، پھر ہم عدالت گئے جس نے یہ معاملہ ختم کرایا، اب صرف وہ 50 روپے کے اسٹامپ پیپر پر تحریر کرکے گئے ہیں کہ علاج کےلیے جارہا ہوں، جس کے بعد واپس آؤں گا، اب ان کو چاہیے کہ اسٹامپ پیپر کی مصدقہ نقل لے کر  اس کا تعویز بناکر گلے میں ڈال لیں تاکہ ان کو سکون رہے۔



مزیدخبریں