کمیٹی نے چین میں قید پاکستانی شہری وجاہت بٹ کے حراست پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قیدی کے رہائی کے لئے حکومت جلد از جلد فنڈز کا انتظام کرے اور ان کی زندگی کے تحفظ کے لئے اقدامات کریں۔
حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ بیرون ملک جرائم میں قید کسی بھی شہری کی رہائی کے لئے فنڈز فراہم کرنا حکومتی پالیسی نہیں۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس مد میں پاک چائنا انسٹیٹوٹ، پاکستان بیت المال یا پھر کسی غیر سرکاری تنظیم سے اپیل کی جا سکتی ہے جو پاکستانی قیدی کا تاوان چائنا کو ادا کرے۔
حکام کے اس تجویز پر کمیٹی نے ایک خط کے ذریعے پاکستان بیت المال سے پاکستانی شہری وجاہت بٹ کی رہائی کے لئے متعلقہ رقم ادا کرنے کے لئے درخواست کی۔
واضح رہے کہ پاکستانی شہری وجاہت بٹ کو ایک سال قبل چین میں ایک مسلم شہری کے قتل کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔
وجاہت بٹ کے والد نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمارے بیٹے نے قتل نہیں کیا بلکہ اسے ایک افغان شہری نے اس قتل کے مقدمے میں پھنسایا۔
کمیٹی نے دمان ائیرپورٹ پر کام کرنے پی آئی اے کے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہ کرنے کا معاملہ بھی اٹھایا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ گذشتہ آٹھ سال سے پاکستانی شہری ظاہر شاہ دمام ائیرپورٹ پر تن تنہا رات گئے تک اور چھٹیوں کے دنوں پر کام کا فریضہ انجام دیں رہے ہیں مگر الاؤنس تو چھوڑوں ان کو کئی ماہ سے تنخواہ ادا نہیں کی گئی، جس پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پی آئی اے کے دمام میں ملازم ظاہر شاہ کے تمام کوائف کمیٹی کو جمع کرنے کا حکم دیا تاکہ آئندہ اجلاس میں ان کے کیس پر ایکشن لیا جا سکے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے انسانی اسمگلنگ پر تیار کردہ ایک رپورٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے مؤقف اپنایا کہ انسانی اسمگلنگ کے اس وقت 190 مقدمات پر کام ہو رہا ہے جن میں 60 کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 92 انکوائری کے مراحل میں ہیں جبکہ 25 مقدمات کو ثبوتوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے خارج کر دیا گیا ہے۔