چوہدری شجاعت کے پاس ہماری امانتیں خطرے میں ہیں: جے یو آئی کا ق لیگ کی قیادت کے بیان پر رد عمل

07:49 AM, 11 Jul, 2020

نیا دور

گزشتہ روز چوہدری شجاعت حسین نےکہا  تھا کہ کچھ لوگ اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کے دھرنے پر دھاوا بولنے کے حامی تھے۔ عمران خان سے جا کر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تھا۔ چوہدری پرویزالٰہی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ممبر نہیں تھے جس پر پرویز الٰہی سے کہا گیا کہ وہ عمران خان سے بات کریں۔ کیونکہ انہیں خون خرابہ ہونے کا خدشہ تھا۔ 


صدر ق لیگ کے مطابق پرویزالٰہی نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ اگر مار کٹائی شروع ہوگئی اور کوئی آدمی مر گیا تو الزام لینے پر کوئی تیار نہیں ہوگااور وزیراعظم کوہر چیز کا جواب دینا پڑے گا۔


جمیعت علما اسلام کے مرکزی ترجمان حافظ حسین احمد نے رد عمل میں  کہا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین آدھی بات کرکے ہمیں لب کشائی پر مجبور نہ کریں، مذاکرات کی جو امانت چوہدری برادران کے پاس ہے اس سے قوم کو آگاہ کریں۔


حافظ حسین احمد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ  چوہدری برادران بتائیں ہماری امانت کی کیا پوزیشن ہے؟ ہمیں اپنی امانتیں خطرے میں نظر آرہی ہیں۔


 جیو نیوز کے مطابق حافظ حسین احمد نے کہا کہ دھرنے کے دوران  اپوزیشن کے رہنما پہلے ہی نیم دلی سے ہمارے ساتھ تھے،چوہدری برادران سے مذاکرات کے بعد مزید فاصلہ کرگئے۔

مزیدخبریں