میڈیا رپورٹ کے مطابق ریپیڈ ایکشن بٹالین نے بنگلہ دیش میں ڈھاکا کے ریجنٹ ہسپتال پر چھاپہ مارا جس میں اس معاملے کا انکشاف ہوا تھا اور یہ اسپتال ان نجی اسپتالوں میں شامل ہے جنہیں حکومت نے کرونا کے مریضوں کے علاج کے لیے منتخب کیا تھا۔
ترجمان اینٹی کرائم یونٹ کا کہنا تھا کہ اسپتال نے ٹیسٹنگ کے لیے 10 ہزار سے زائد نمونے اکٹھا کیے لیکن صرف 4200 ٹیسٹ کیے جب کہ اسپتال نے تمام نمونوں کی رپورٹس جاری کردیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ریجنٹ ہسپتال نے اپنے کمپیوٹر لیب میں کرونا وائرس کی جعلی رپورٹس تیار کی گئیں۔ ترجمان کے مطابق اسپتال کی رجسٹریشن 2014 میں ختم ہوگئی تھی جس کے بعد ہسپتال کو غیر قانونی طور پر چلایا جارہا تھا