ذرائع کے مطابق نیب نے ڈپٹی کمشنر ملیر کو خط لکھا ہے جس میں 253 ایکڑ سرکاری زمین کی غیر قانونی فروخت سے متعلق ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔
اس تناظر میں حلیم عادل شیخ کے فارم ہاؤسز سمیت دیگر دستاویزات بھی طلب کی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق قبل ازیں اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ بھی حلیم عادل شیخ کے خلاف تحقیقات مکمل کرچکا ہے۔
ذرائع کے مطابق حلیم عادل شیخ نے سرکاری زمین کا کمرشل استعمال کیا تھا، ڈپٹی کمشنر ملیر کو 27 جولائی تک تمام ریکارڈ جمع کروانے کی ہدایات دی گئی ہیں جبکہ مذکورہ معاملے پر نیب نے اینٹی کرپشن سے بھی شواہد طلب کیے ہیں۔