اسی حوالے سے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ رقم کی اس آمد سے سٹیٹ بینک کے پاس موجود غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگیا ہے اور یہ 14 جولائی 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے کے لیے زرمبادلہ کے ذخائر میں ظاہر ہوگا۔
https://twitter.com/MIshaqDar50/status/1678656098624995328?s=20
خصوصی پیغام جاری کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک کے اکاوَنٹ میں قرض آ چکا ہے۔ یہ پاکستان کے ریزرو میں اضافہ ہوا ہے۔ اس جمعہ کو دس بلین سے کم تھے۔ 9.6 بلین کے قریب تھے۔ ہر جمعہ کو پاکستان کے ریزرو کا اعلان ہوتا ہے اور آئندہ جمعے کے اعلان میں یہ دو ارب ڈالر ظاہر ہوں گے۔ پاکستان کے ریزرو 11.6 بلین ڈالر تک پہنچ جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ اس موقع پر وزیراعظم شہبازشریف، آرمی چیف، پاکستانی عوام اور اپنی طرف سے سعودی عرب کی لیڈر شپ کا بالخصوص شاہ سلمان اور محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ ہر موقع پر پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ وہ پاکستان کے حقیقی بھائی کے طور پر کر دار اد اکرتے ہیں۔ ان کے مشکور ہوں کہ انہوں نے اپنے وعدے کے مطابق سٹیٹ بینک کے پاس جمع کروا دیا ہے۔ اللہ پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔ امید ہے کہ پاکستان کے معاشی معاملات جلد مستحکم ہو جائیں گے۔ حالات پہلے سے بہتر ہو چکے ہیں۔
وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملکی معیشت پہلے سے بہتر ہے جبکہ سعودی عرب سے 2 ارب ڈالرز پاکستان منتقل ہو گئے ہیں۔ سعودی عرب ہر موقعے پر پاکستان کا ساتھ دیتا ہے۔
https://twitter.com/MIshaqDar50/status/1678656102961913861?s=20
واضح رہے کہ مارچ میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ 1.1 ارب ڈالر کی قسط جاری ہونے سے پہلے وہ دوست ممالک اور ڈونر اداروں سے مالی معاونت کی یقین دہانی حاصل کرے۔
اسی سلسلے میں چین کی طرف سے پاکستان کو 2 ارب ڈالر کی رقم موصول ہوئی تھی جس کے بعد اب سعودی عرب نے 2 ارب ڈالر سٹیٹ بینک میں ڈیپازٹ کروائے ہیں۔ جبکہ متحدہ عرب امارات نے ایک ارب ڈلر کی مالی معاونت کا وعدہ کیا ہوا ہے۔