ترکی کے اخبار حریت کے مطابق صوبائی دارالحکومت اردو میں ارطغرل غازی کے مجسمے کو رواں ماہ 4 جون کو نصب کیا گیا تھا اور مجسمے کے نصب ہوتے ہی اس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھیں۔
تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کئی شہریوں نے شکایت کی کہ مجسمے کی شکل اصل بہادر جنگجو جیسی نہیں بلکہ ارطغرل غازی ڈرامے کے کردار سے مشابہت رکھتی ہے۔ کئی شہریوں نے شکایت کی کہ نصب کیے گئے مجمسے کو دیکھتے ہی یہ احساس ہوتا ہے کہ وہ 13 ویں صدی کے ترک مجاہد ارطغرل غازی کو نہیں بلکہ ڈرامے کے کردار کو دیکھ رہے ہیں۔
اخبار کے مطابق لوگوں کی شکایت کے بعد ضلعی انتظامیہ نے مجسمے کو ہٹاتے ہوئے اعلیٰ حکام کو تحریری جواب داخل کرواتے ہوئے کہا کہ مجسمے کی تیاری میں غفلت کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے مجسمے کی تیاری میں غفلت کا ارتکاب کرنے والے 2 افسران کو معطل بھی کردیا۔
خیال رہے کہ ارطغرل غازی ترکی کے قائی قبیلے کی جنگجو بہادر تھے، جنہوں نے 13 ویں صدی میں متعدد قبائل کے خلاف فتوحات حاصل کیں اور بعد ازاں ان کے بیٹے عثمان نے بھی فتوحات کو جاری رکھتے ہوئے سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھی تھی۔
ارطغرل غازی کی زندگی پر ہی ترکی کا شہرہ آفاق ڈرامہ ارطغرل غازی بنایا گیا، جس نے دنیا بھر میں شہرت حاصل کی مگر پاکستان میں اس نے کامیابیوں کے نئے ریکارڈز بنائے۔