وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرنے والوں میں نشاط احمد ڈاھا، غیاث الدین، چوہدری اشرف علی، فیصل خان نیازی، غضنفر علی خان، محمد ارشد، اظہر عباس اور اشرف علی انصاری بھی شامل تھے جبکہ یونس انصاری اور چوہدری طاہر بشیر چیمہ بھی موجود تھے۔
ارکان نے ملاقات میں وزیراعلیٰ کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کی غیر مشروط حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ارکان اسمبلی کے جائز کام ہر صورت ہوں گے، عوامی خدمت کے سفر میں سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کرنے والے ارکان کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ عوام بھوک سے مر رہے ہیں اور حکومت وفاداریاں تبدیل کرا رہی ہے، پہلے بھی ایسی کوششیں ناکام ہوئیں اب بھی ناکام ہوں گی۔
پی پی پی کے پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ نے غضنفر علی سے جواب طلب کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غضنفر علی کا جواب آجائے پھر اگلا لائحہ عمل طے کریں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال 29 جون 2019 کو وزیراعظم عمران خان سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 15 ارکان پنجاب اسمبلی نے ملاقات کی تھی۔