موجودہ حکومت کی نااہلی اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک معاشی بحران کا شکار ہے۔ ملک میں مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔ دہشتگردی کے واقعات میں پھر سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ملک کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے مگر عمران خان اور ان کی کابینہ کے پاس کوئی بھی پالیسی نہیں۔
کنٹینر پر کھڑے ہو کر میاں نواز شریف پر تنقید کرنے والے عمران خان اگر تنقید کے علاوہ کوئی پالیسی مرتب کرتے اور حکومت میں آنے سے پہلے اپنا ہوم ورک کرتے تو اتنی جلدی انہیں ناکامی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ عمران خان کو ووٹ دینے والے بھی رو رہے ہیں کیونکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی میں دو سو فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔ جو ادویات 186 روپے کی ملتی تھیں وہ اب 500 میں بھی نہیں مل رہیں۔
عمران خان تبدیلی اور نئے پاکستان کی بات کرتے رہے مگر انہوں نے اپنی پارٹی میں انہی لوگوں کو شامل کیا جن کو وہ کرپٹ کہتے تھے۔ ملکی حالات سے بے خبر عمران خان کو معلوم نہیں کہ ملک کیسے چلانا ہے، ملخ کو کیسے ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو ایک ہی کام آتا ہے اور وہ بھی نواز شریف اور مسلم لیگ ن پر تنقید کرنا۔ تحریک انصاف وہ ایک کام بھی نہ کرسکی جس کے وعدے اور دعوے وہ انتخابات سے قبل کرتی رہی۔ انتخابات سے قبل عمران خان کی جانب سے عوام سے کئے گئے تمام وعدے اور دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ عوام سے کیے گئے وعدوں میں سے ایک کو بھی عملی جامہ نہیں پہنایا گیا۔
میاں نواز شریف کے دور میں ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن تھا جسے عمران خان نے بد حالی کی راہ پر گامزن کردیا ہے۔ موجودہ حکومت نے ملک کو مقروض کردیا ہے جس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ قرض لینے کے باوجود عمران خان ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں کامیاب نا ہوسکے۔
موجودہ حکومت نے غریب عوام کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا ہے۔ منہگائی عروج پر ہے اور غریب عوام اس مہنگائی میں پس کر رہ گئی ہے۔ مہنگائی کا جن بے قابو ہوتا جارہا ہے۔ ضرورت کی ہر اشیاء پر دگنا ٹیکس نافذ کردیا گیا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں ڈالر اس وقت پاکستان کی بلندترین سطح پر ہے۔ وقت کے حکمرانوں کو چاہیے کہ اپنی پالیسی پر غور و فکر کریں اور ملک کو اس سنگین بحران سے نکالنے کے لیے کوئی ایسا لائحہ عمل تیار کریں جس پر عمل کر کے ملک کو معاشی بحران سے نکالا جا سکے۔ اگر موجودہ حکومت ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں کامیاب نا ہوسکی تو آنے والے وقت میں عام انسان روٹی کے نوالے کو بھی ترسے گا۔ سلیکٹیڈ وزیراعظم عمران خان کو تسلیم کرلینا چاہیے کہ وہ ناکام ہوگئے ہیں۔