اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے الجزیرہ کی خاتون صحافی شیریں ابوعاقلہ جاں بحق

09:46 AM, 11 May, 2022

نیا دور
اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے قطر کے ٹیلی ویژن چینل ’الجزیرہ‘ کی خاتون صحافی جاں بحق ہوگئیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی’رائٹرز‘ کے مطابق الجزیرہ میں کام کرنے والی خاتون صحافی شیریں ابوعاقلہ سرائیلی فورسز کی گولی کا نشانہ بنیں، واقعے کی وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون صحافی کو سر میں گولی لگی ہے۔

https://twitter.com/Marwa__Osman/status/1524248206757875712

ایک فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ وہ جنین شہر میں اسرائیلی فوج کے آپریشن کی کوریج کرتے ہوئے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ’قتل‘ ہوئیں، حالیہ ہفتوں کے دوران تشدد میں اضافے کے بعد فوج کے چھاپوں میں شدت آئی ہے۔

فلسطین کی وزارت صحت نے شیریں ابوعاقلہ کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک اور صحافی علی سمودی جو کہ یروشلم کی قدس اخبار کے لیے کام کرتے ہیں وہ بھی زخمی ہوئے ہیں۔

https://twitter.com/SenatorMushtaq/status/1524277291525808129

تاہم اسرائیلی فوج نے اپنے جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ جینن شہر میں فلسطینی مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کے بعد فوجی اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی اور یہ ممکن ہے کہ صحافیوں کو فلسطینی مسلح افراد کی گولیاں لگی ہوں۔

خاتون صحافی کے ساتھیوں اور دوستوں نے اُن کی موت پر گہرے دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے صحافت کے لیے بڑا نقصان قرار دیا ہے۔

دوسری جانب جاں بحق ہونے والی خاتوں صحافی کے ساتھ کام کرنے والی ایک صحافی ندا ابراہیم نے کہا ہے کہ شیریں ابوعاقلہ قابل احترام صحافی تھیں جو سال 2000 میں شروع ہونے والے دوسرے فسلطینی انتقاضہ سے لے کر آج تک الجزیرہ کے ساتھ کام کر رہی تھیں۔

https://twitter.com/AJEnglish/status/1524314217762934788

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیسا آپ تصور کر سکتے ہیں یہ ان کے ساتھ کام کرنے والے صحافیوں کے لیے ایک بری خبر ہے۔

خاتون صحافی کے جاں بحق ہونے کے بعد انسانی حقوق کے کارکنان، ساتھی صحافیوں اور سیاستدانوں نے ٹوئٹر پر ان کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اظہار تعزیت کیا ہے۔

برطانیہ میں فلسطینی سفارت کار حسام زوملوٹ نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ ابوعاقلہ معروف فسلطینی صحافی تھیں اور وہ ان کی قریبی دوست تھیں۔

فسلطینی امریکی کارکن حویدہ عراف نے مطالبہ کیا ہے کہ خاتون صحافی کے قتل پر اسرائیل کو جواب دینا ہوگا۔

پاکستانی صحافی حامد میر نے بھی خاتون صحافی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
مزیدخبریں