اپنے ایک انٹرویو میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ کرکٹ ہماری ایک فیملی ہے۔ اگر ہمارا کوئی سگا بھائی آسٹریلوی ٹیم کی جانب سے کھیل رہا ہوگا تو ہماری کوشش یہی ہوگی کہ اسے آئوٹ کرنا ہے کیونکہ اس وقت ہم اپنے ملک کیلئے کھیل رہے ہوتے ہیں۔
محمد رضوان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کے درمیان کھیل کی جنگ صرف گرائونڈ کی حد تک ہوتی ہے، باہر ہم سب دوست اور ایک فیملی کی طرح رہتے ہیں۔ اگر میں یہ کہوں کہ ہمارا ویرات کوہلی، ہمارا پجارا اور ہمارا جوروٹ تو یہ کہنا کسی طور غلط نہیں ہوگا۔
https://twitter.com/MazherArshad/status/1524301115000508416?s=20&t=VAQEL4DmHSCuF5lqjellMw
ان کا کہنا تھا کہ کیونکہ دیگر ممالک کے کھلاڑی بھی اسی طرح سے ہم سے ملتے ہیں جیسے ہماری ان کیلئے مثبت سوچ ہوتی ہے۔ اب حال ہی میں حسن علی نے بیان دیا ہے کہ کائونٹی کرکٹ میں انھیں انگلینڈ کے مایہ ناز کھلاڑی جیمز اینڈرسن سے بائولنگ کے گر سیکھنے کا موقع ملے گا۔
قومی بلے باز کا کہنا تھا کہ ہم سب ایک دوسرے کیساتھ ایسی شیئر کرتے رہتے ہیں تاکہ کھیل کی کارکردگی بہتر ہو سکے۔ محمد رضوان نے کہا کہ جہاں تک میری اور پجارا کی بات ہے تو مجھے تو ابھی تک ایسا کچھ عجیب نہیں لگا کہ وہ انڈیا سے تعلق رکھتے ہیں اور نہ ہی ان کی میرے بارے میں یہ سوچ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری عادت ہے کہ میں انڈین کھلاڑی پجارا سے مذاق کرتا اور اسے تنگ کرتا رہتا ہوں۔ مگر وہ انتہائی بااخلاق اور محبت کرنے والا انسان ہے۔ اس کا کرکٹ پر فوکس اور کنسنٹریشن کمال کا ہے۔ میں نے یونس بھائی، فواد عالم اور پجارا کے علاوہ ایسی چیز کسی اور میں نہیں دیکھی۔