ویرات کوہلی کی بیٹی کو ریپ کی دھمکیاں دینے والا ملزم گرفتار

12:35 PM, 11 Nov, 2021

نیا دور
بھارتی پولیس نے انڈین بلے باز ویرات کوہلی اور انوشکا شرما کی بیٹی کو قتل کرنے اور ریپ کی دھمکیاں دینے والے ملزم کو بالاخر گرفتار کر لیا ہے۔

گرفتار ہونے والے ملزم رامنگیش شرینیواس کا تعلق حیدر آباد شہر سے بتایا جا رہا ہے۔ ملزم کی گرفتاری کیلئے ممبئی سے پولیس کی خصوصی ٹیم نے حیدر آباد جا کر اسے گرفتار کیا۔

خیال رہے کہ انڈین کرکٹ ٹیم کے مسلمان کھلاڑی محمد شامی کی سپورٹ ویرات کوہلی کو مہنگی پڑ گئی تھی کیونکہ انتہا پسند ہندوئوں نے ان کی بیٹی کیساتھ جنسی زیادتی کرنے اور اسے قتل کرنے کی دھمکیاں دینا شروع کر دی تھیں۔

ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے میچ میں پاکستان نے بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ اس شکست پر انڈیا کے شائقین کرکٹ نے ناصرف اپنی ٹیم کو آڑے ہاتھوں لیا بلکہ کچھ لوگوں نے انڈیا کے فاسٹ بائولر محمد شامی کو اس شکست کا ذمہ دار قرار دیا۔

سوشل میڈیا صارفین نے محمد شامی پر جان بوجھ کر رنز دینے کا الزام لگایا اور انھیں ’غدار اور ملک دشمن‘ قرار دیا۔

جب انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے محمد شامی کو مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنانے پر ردعمل دیتے ہوئے ان کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کیا تو محمد شامی کے ساتھ ساتھ کوہلی خود بھی سوشل میڈیا صارفین کے غصے اور تنقید کی زد میں آ گئے۔

انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے ایک پریس کانفرنس میں کھل کر محمد شامی کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کرنے والوں میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سامنے آ کر کچھ بول سکیں۔

ویرات کوہلی نے کہا تھا کہ ’گزشتہ کچھ برسوں میں محمد شامی نے ہمیں کئی میچ جتوائے اور ٹیسٹ کرکٹ میں جب بھی بائولنگ کی بات کی جاتی ہے تو بمراہ کے ساتھ شامی ہمارے اہم ترین بائولر رہے ہیں۔ کسی کو مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنانا بدترین انسانی عمل ہے۔‘

انھوں نے کہا تھا کہ ’مذہب مقدس اور اتنہائی ذاتی چیز ہے اور اس کو وہیں تک رہنا چاہیے۔ ہم محمد شامی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں۔‘ واضح رہے کہ انڈیا کی 15 رکنی ورلڈ کپ سکواڈ میں محمد شامی ہی واحد مسلمان کھلاڑی ہیں۔

انتہا پسند ہندوئوں کو ویرات کوہلی کی یہی بات پسند نہیں آئی کہ انہوں نے آخرکار ایک مسلمان کھلاڑی کو سپورٹ کرنے کی جرات کیسے کی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ناصرف ویرات کوہلی بلکہ ان کی اہلیہ انوشکا شرما کو بھی دھمکیاں دی گئیں کہ ان کی بیٹی کو یا قتل کر دیا جائے گا یا اسے ریپ کا نشانہ بنا دیں گے۔ ان دھمکیوں کیلئے #ChupRehBhadweViratKohli. کا ہیش ٹیگ استعمال کیا جاتا رہا۔

ٹویٹر پر ویرات کوہلی کو دھمکیاں دینے والے ایک شخص کا تعلق جنوبی ہندوستان سے بتایا گیا لیکن اس کا سکرین شارٹ جیسے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اس نے اپنی پروفائل تصویر اور بائیو کو تبدیل کر دیا اور خود کو ایک پاکستانی ظاہر کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف رہا۔

سوشل میڈیا پر حقائق کی جانچ پڑتال کے بعد یہ چیز سامنے آئی کہ جس اکاؤنٹ سے ویرات کوہلی کی بیٹی کو کھلے عام دھمکی دی گئی وہ کسی پاکستانی کا نہیں بلکہ ایک انڈین شہری کا ہی تھا۔
مزیدخبریں