جس علاقے میں واقعہ پیش آیا وہاں کے تمام افراد کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جائے گا: راجہ بشارت

12:06 PM, 11 Sep, 2020

نیا دور
وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے میڈیا سے لاہور موٹر وے سانحہ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "حکام نے تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے علاقے کے تمام افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔"

ان کا مذید کہنا تھا کہ گینگ ریپ واقعہ کے بعد شک کی بنیاد پر گرفتار ہونے والے تمام 15 افراد کے ڈی این اے میچ نہیں ہو سکے ہیں۔ اس لئے حکام کی جانب سے کرول گھاٹی کے تمام رہائشیوں کے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تمام رہائشیوں کے ڈی این اے سیمپلنگ کیلئے کرول گھاٹی کے قریب فیلڈ ہسپتال بنایا جائے گا۔

راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے تمام شواہد فرانزک ٹیسٹ کے لیے بجھوا دی ہیں۔ یاد رہے کہ دودن پہلے گوجر پورہ ، لاہور کے قریب گاڑی کی گیس سے ختم ہونے کے بعد ایک عورت کو اپنے بچوں کے سامنے بندوق کی نوک پر دو افراد نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے بتایا کہ گوجرانوالہ کی رہائشی خاتون ، منگل کی رات لاہور سے شہر واپس آرہی تھی جب اس کی کار کا پیٹرول ختم ہو گیا۔

جیو نیوز نے اطلاع دی ہے کہ اس خاتون نے اپنے شوہر کو فون کیا ، جس نے اسے وہاں آنے تک موٹر وے پولیس کو مدد کے لئے فون کرنے کا مشورہ دیا۔ تاہم ، موٹر وے پولیس آپریٹر نے خاتون کی مدد کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی بیٹ کسی کو تفویض نہیں کی گئی تھی۔
مزیدخبریں