پی ڈی ایم کا 13 ستمبر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان

08:00 AM, 11 Sep, 2021

نیا دور
حکومت مخالف تحریک کے دوسرے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

ساتھ ہی فیصلہ کیا گیا کہ 13 ستمبر کو قومی اسمبلی کے چوتھے پارلیمانی سال کے آغاز کے موقع پر جب صدر مملکت عارف علوی اجلاس سے خطاب کریں گے تو پی ڈی ایم پارلیمنٹ کے باہر میڈیا ورکرز کے احتجاج میں شریک ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی سربراہی میں ہوئے پی ڈی ایم ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اسلام آباد میں حکومت کے خلاف لانگ مارچ کے لیے تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی۔

اس کے علاوہ ایگزیکٹو کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ وفاقی دارالحکومت میں 26 ستمبر کو پی ڈی ایم کا گرینڈ کنوینشن منعقد کیا جائے گا جس میں وکلا اور صحافی برادری کے اراکین کے ساتھ ساتھ مزدوروں، کسانوں اور کلرکس کو مدعو کیا جائے گا۔

اپوزیشن اتحاد نے اعلان کیا کہ وہ حکومت کے خلاف ایک وائٹ پیپر جاری کرے گا جس میں بقول ان کے حکومت کے غلط کاموں، ناکامیوں اور ناقص پالیسیوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں جے یو آئی (ف) 14 اکتوبر کو مولانا فضل الرحمٰن کے والد مفتی محمود کی برسی کے موقع پر پی ڈی ایم اراکین کے تمام رہنماؤں کو مدعو کرے گی۔

ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی تفصیلات دیتے ہوئے پی ڈی ایم کے ترجمان حمد اللہ نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اتحاد نے 13 ستمبر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ اپوزیشن جماعتیں اس روز پارلیمنٹ جائیں گی اور اجلاس کا بائیکاٹ کرنے سے پہلے احتجاج کریں گی۔ پی ڈی ایم کی حکومت مخالف مہم کے دوسرے مرحلے کے بارے میں حمد اللہ نے کہا کہ 26 ستمبر کو اسلام آباد میں عظیم الشان کنوینشن منعقد ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ 16 اکتوبر کو فیصل آباد میں ایک جلسہ عام ہوگا اس کے بعد 31 اکتوبر کو ڈیرہ غازی خان میں ایک جلسہ منعقد کیا جائے گا۔ حمد اللہ نے بتایا کہ جلسہ عام کے بعد پی ڈی ایم دارالحکومت کی جانب قافلوں کی صورت میں سفر اور لانگ مارچ کا اعلان کرے گی۔

اس سے قبل پی ڈی ایم کے اجلاس میں اگلے عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیز (ای وی ایم) متعارف کرانے کے حکومتی منصوبے کو مسترد کردیا۔

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات میں وفاقی وزیر اور مشیرِ وزیراعظم نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے ساتھ بدسلوکی کی ہے جس کی پی ڈی ایم شدید مذمت کرتی ہے۔
مزیدخبریں