وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن سے متعلق سخت باتیں کی ہیں تو اس کی کوئی وجہ ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی سنجیدہ آدمی ہیں عام طور پر غصے میں نہیں آتے ، اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن سے متعلق سخت باتیں کی ہیں۔تو اس کی کوئی وجہ ہوگی۔ان کی باتوں کا سیاق و سباق جانے بغیر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ آخر حالات اس نہج پر کیوں پہنچے کہ حکومت الیکشن کمشنرز پر مکمل عدم اعتماد کا اظہار کر رہی ہے۔حکومت نے الیکشن کمیشن سے متعلق مسلسل تحمل کا مظاہرہ کیا۔جب بھی کوئی موقع آیا ایسا لگا کہ چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کے کوئی اگلے بہت اہم لیڈر ہیں۔الیکشن کمیشن سنجیدہ ادارہ ہے اسے اپنے اعتراضات کی پوسٹس سوشل میڈیا پر نہیں لگانی چاہیے۔ حکومت کے کہنے کے باوجود سوشل میڈیا پر پوسٹس لگانے کی تحقیقات نہیں کی گئی بلکہ پوسٹ لگانے والے کو شاباش دی گئی۔
فواد چوہدری نے کہا حکومت کے عدم اعتماد کے بعد چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔چیف الیکشن کمشنر کا کنڈکٹ ان کے عہدے کے مطابق نہیں۔انہوں نے خود کو سیاسی کارکن کے طور پر پیش کیا۔دوسری جانب ریلوے کے وفاقی وزیر اعظم سواتی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان پر لگائے گئے الزامات پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے اظہارِ برہمی کیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ریلوے کے وفاقی وزیر، اعظم سواتی کی جانب سے عائد کیئے گئے الزاما ت پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ہنگامی اجلاس طلب کیا ، ذرائع کے مطابق اسپیشل سیکریٹری نے قائمہ کمیٹی میں پیش آنے والے واقعے سے چیف الیکشن کمشنر کو آگاہ کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن پر لگائے گئے الزامات پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا۔