تفصیل کے مطابق لیہ میں ایک خاتون کو اغوا کرکے مسلسل 5 دن تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ خاتون جان بچا کر تھانے پہنچی اور میڈیا کو بتایا کہ اسے وسیم علوی، ابرار بابر اور ایک نامعلوم شخص نے اغوا کیا تھا۔
خاتون نے اپنی درد بھری روداد سناتے ہوئے کہا کہ تمام ملزمان اس کو 5 روز تک تشدد اور جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔ وہ اس تمام عمل کی ویڈیوز بنا کر مختلف ویب سائٹس پر بھی ڈالتے رہے۔ متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ میری اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ ملزموں کو کڑی سے کڑی سزا دے کر مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔
صحافی عمر دراز گوندل نے اس افسوسناک واقعے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ریاست کو جب غداری مقدمات سے فرصت مل جائے لیہ واقعے پر بھی ایک نظر ڈال لیں اگر مناسب لگے۔ تصویریں اور ویڈیوز وہ پوسٹ نہیں کی جا سکتیں۔ جانوروں کا استعمال کرکے پورن ویڈیوز بنا کر بیچی جا رہی ہیں آگے لڑکیوں کو اغوا کرکے کہاں ہے پولیس؟ ایجنسیاں؟
https://twitter.com/OfficialDPRPP/status/1558057384056078336?s=20&t=pgSOJMsalBOb1mQfrf9x2w
عمر دراز گوندل کی جانب سے یہ سنسنی خیز خبر میڈیا پر لانے کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور بتایا کہ ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں۔ اس کیس کی دیگر تمام پہلوؤں سے تفتیش کرنے کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ کیس میں ملوث تمام ملزمان کو نہ صرف جلد گرفتار کیا جائے گا بلکہ تمام پہلوؤں بھی سامنے لائے جائیں گے۔
https://twitter.com/umardarazgondal/status/1558054231638429697?s=20&t=pgSOJMsalBOb1mQfrf9x2w
اس کے کچھ دیر بعد پنجاب پولیس کے آفیشل ٹویٹر اکائونٹ سے بتایا کہ لیہ پولیس نے اس واقعہ میں ملوث 7 نامزد ملزمان میں سے 2 کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے جاری ہیں۔ واقعہ کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کیلئے JIT تشکیل دی گئی ہے۔ واقعاتی اور فارنزک شواہد پر تفتیش آگے بڑھائی جا رہی ہے۔ بہت جلد باقی ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا جائیگا۔