پاکستان تحریک انصاف امریکہ نمائندگان کی امریکی سینیٹرز سے پاکستانی سیاست میں مداخلت کا مطالبہ

پاکستان تحریک انصاف امریکہ نمائندگان کی امریکی سینیٹرز سے پاکستانی سیاست میں مداخلت کا مطالبہ
پاکستان تحریکِ انصاف کے ٹیکساس چیپٹر نے امریکی سینیٹرز سے ایک پٹیشن میں مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی محکمۂ خارجہ پر زور دیں کہ وہ پاکستانی حکومت پر دباؤ ڈالیں اور ملک میں ایک قومی نگران حکومت قائم کریں اور سب سے اہم یہ کہ پاکستان میں 90 دن کے اندر اندر نئے انتخابات کا انعقاد کروائیں۔ پٹیشن میں لکھا گیا ہے کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو اس سے امریکی مفادات اور پاکستان کے استحکام دونوں کو گزند پہنچے گی۔

پٹیشن میں آگے چل کر لکھا گیا ہے کہ پاکستان 75 برس سے اپنی جمہوریت کو پیروں پر کھڑا کرنے میں ناکام رہا ہے اور یہ ہمیشہ سے امریکہ کا ایک اہم اتحادی بھی ہے۔ حال ہی میں ایک جمہوری طور پر منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر اس کی جگہ ایک نئی حکومت قائم کر دی گئی ہے جس میں بہت سے ارکان پر کرپشن کے کیسز ہیں اور کچھ کو تو سزائیں ہو چکی ہیں۔

"پاکستانی عوام ان واقعات پر شدید غم و غصے کی حالت میں ہیں اور نئی حکومت کے خلاف بڑی تعداد میں مظاہرے کر رہے ہیں۔"

اس پٹیشن میں سینیٹر باب میننڈز، سینیٹر جیمز ریش اور امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ امور کو مخاطب کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ رات ایسی دستاویزات سامنے آئی تھیں جن کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف نے امریکہ میں اپنے حق میں لابی کرنے کے لئے 25 ہزار ڈالر ماہانہ پر ایک lobbyist کی خدمات حاصل کی ہیں۔ اس سے قبل سماء ٹی وی پر رپورٹ کیا گیا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے امریکی سفیر ڈانلڈ بلوم سے بھی رابطہ کیا ہے۔