تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی لاہور میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر حملہ کرنے والے مشتعل وکلا گروہ کا حصہ تھے۔ سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی ویڈیوز میں حسان نیازی کو ہسپتال پر حملہ کرنے والے مشتعل وکلا ہجوم میں دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حسان نیازی وکلا کے ساتھ مل کر پولیس پر پتھراؤ کر رہے ہیں، پولیس وین کو نقصان پہنچانے والے لوگوں میں بھی حسان نیازی شامل ہیں۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے حسان نیازی کی پولیس وین کو نقصان پہنچاتے وقت کی ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ حسان نیازی کو اس لیے گرفتار نہیں کیا جائے گا کیونکہ اُن کے ماموں وزیراعظم ہیں۔
یاد رہے کہ جب وکلا نے اس پرتشدد احتجاج کا آغاز کیا تھا تو حسان نیازی نے ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ یہ بدمعاش ڈاکٹروں کے خلاف وکلا کا پُرامن احتجاج ہے۔
حسان نیازی کے اس ٹوئٹ کے بعد جب حالات زیادہ سنگین صورتحال اختیار کر گئے تو انہوں نے ایک اور ٹوئٹ کیا، جس میں انہوں نے اعتراف کیا کہ احتجاج اب پرامن نہیں رہا۔
اپنی ٹوئٹ میں حسان نیازی نے تمام تر صورتحال کی ذمہ داری پنجاب حکومت اور وزیراعلیٰ پنجاب پر ڈال دی۔
ایک اور ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان کے بھانجے نے وزیراعلیٰ پنجاب سے گلہ کرتے ہوئے لکھا کہ وہ کہاں سو رہے ہیں۔ انہیں وکیلوں اور ڈاکٹروں کے مابین صلح کروانی چاہیے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز وکلا کے ایک مشتعل ہجوم نے لاہور میں دل کے ہسپتال پر حملہ کر دیا تھا۔ وکلا نے ہسپتال میں توڑ پھوڑ کے ساتھ ڈاکٹروں اور ہسپتال کے عملے کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا۔
ڈاکٹروں اور وکلا کے درمیان جاری اس لڑائی کی وجہ سے ہسپتال میں داخل 4 مریض جاں بحق ہوگئے تھے۔