ہمارے ملک کی سیاسی ، حکومتی و ریاستی تاریخ میں بھی ایسی مثالیں ملتی ہیں جہاں حسب ضرورت شاہوں کی شاہی کو انقلابیوں کے انقلاب کو تبدیلی کو یا نئے و پرانے نظام کو ہمیشہ اس مذہبی تخیل کے ذریعے بیانئے کا سہارا دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
مثلاً کبھی بتایا گیا کہ قائداعظم کے بارے میں نبی اکرم ﷺ نے مخلتف علما کو خواب میں ظاہر ہو کر کئی بشارتیں دیں۔ پھر بتایا گیا کہ کیسے پاک فوج کے پیچھے روحانی قوتیں موجود ہیں۔ یہی نہیں بلکہ تقریباً جو بھی آرمی چیف اپنے عہدے پر تعینات ہوا، اسکے کردار و تشخص کو لار جر دین لائف کرنے کے لیئے صحافیوں و ملاؤں کے ایک مخصوص گروپ نے روحانی واقعات گھڑ کر یا ان حوالوں سے ذاتی دعوے کیئے ہیں۔ یہ بحث اس پر ختم ہو جاتی ہے کہ مذہبی و روحانی برینڈ کی اس سیاسی چورن فیکڑی کا ماٹو یہ ہے کہ ملک پاکستان انسانوں کی نہیں اس کائنات کے خالق کی منشا ہے اور وہی اس کا پالک ہے۔
یہ سلسلہ مسلسل کبھی تیز تو کبھی سست رفتار کے ساتھ چلتا رہا ہے لیکن موجودہ حکومت کی جانب سے بظاہر روحانیت کے فروغ کی باتوں کے بعد یہی چورن نئی پیکنگ کے ساتھ پھر سے بکنا شروع ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک اخبار کا تراشہ گھوم رہا ہے جس میں ایک شخص نے نبی اکرمﷺ اور اللہ سے خواب میں ملکی معاملات کی بشارتیں پانے کا دعویٰ کردیا ہے۔
اخبار اذکار کے مطابق ایک لاہور کے رہائشی شخص محمد قاسم ابن عبدالکریم نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کے اندر جلد ہی صدارتی نظام آنے والا ہے۔ اخبار نے ان کے بارے میں لکھا ہے کہ وہ ایک درویش صفت شخص ہیں جو کہ اٹھائیس برس سے روحانی خواب دیکھ رہے ہیں۔ اس شخص کا دعویٰ ہے کہ اسے نبی اکرم ﷺ اور اللہ کی زیارت و بشارت خوابوں میں نصیب ہوتی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کے دور حکومت میں انہیں تیس فیصد وقت ملے گا جس کے بعد معاشی حالات اتنے خراب ہوجائیں گے کہ لوگ باہر نکل آئیں گے۔
اس کے بعد اسلامی نظام آجائے گا۔ یہ صدارتی ںطام کی طرز پر ہوسکتا ہے البتہ اس میں پاکستان تیز رفتار ترقی کرے گا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ برس ایک خواب میں دشمن کو افواج پاکستان کی غذا میں زہر ملاتے دیکھا۔ یہ زہر اصل میں ڈالرز تھے۔
اخبار نے لکھا ہے کہ قاسم ایک سحر انگیز شخصیت ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان آخری سیاسی آپشن ہیں۔
اس پر تنقید اور طنز کرتے ہوئے ایک صارف نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ حکومتی سطح پر روحونیت کی ترویج کے غیر سرکاری نتائج موصول ہونا شروع ہو گئے۔
https://twitter.com/ShahidIrshad80/status/1337732294145011713