سینیٹر اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی نے والد کی سندھ میں گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس کو سندھ ہائیکورٹ نے فوری سماعت کے لئے منظور کر لیا ہے۔ جسٹس محمد کریم خان آغا کی سربراہی میں دورکنی بنچ درخواست کی سماعت کرے گا۔
اعظم سواتی کے بیٹے اور سندھ مین اپوزیشن لیڈر حلیم صدیقی سندھ ہائیکورٹ میں موجود ہیں۔
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں سمارجی کارکن پروین رحمان کے قتل کیس کی سماعت کے دوران جسٹس کےکے آغا نے سینیٹر اعظم سواتی کے کیس سے متعلق آئی جی سندھ اور سیکرٹری داخلہ سے تفصیلات مانگ لیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اعظم سواتی کے خلاف کیسز کیسے درج ہوئے؟ آئی جی سندھ اور سیکرٹری داخلہ اعظم سواتی کیس کی بھی وضاحت کریں۔ عدالت نے مزید کہا کہ ایک واقعہ کی ایک ایف آئی آر اگر اسلام آباد مین درج ہے تو ایک اور ایف آئی آر سندھ میں کیسے درج ہوئی؟اعظم سواتی کے خلاف کیسز کیسے بن رہے ہیں؟ آپ وضاحت دیں کہ ایک واقعہ کی ایک سے زائد ایف آئی ّار کیسے درج ہو رہی ہیں؟
عدالت نے آئی جی پولیس غلام نبی میمن کو اعظم سواتی کیس کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
واضح رہے کہ قمبر ڈسٹرکٹ کی مقامی عدالت نے اتوار کو اعظم سواتی کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں سندھ پولیس کے حوالے کیا تھا۔ سندھ پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی سینیٹر کوجمعہ کے روز تب حراست میں لیا گیا جب بلوچستان ہائیکورٹ کی جانب سے اعظم سواتی کے خلاف درج 5 ایف آئی آرز خارج کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔ علاوہ ازیں عدالت نے اعظم سواتی کو رہا کرنے کا حکم دیا اور پولیس اور ایف آئی اے کو ہدایت جاری کی کہ ان کے خلاف مزید کوئی کیس درج نہ کیا جائے۔
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی متنازع ٹوئٹ کے کیس میں گرفتار ہیں جنہیں گزشتہ ہفتے سندھ پولیس نے گرفتار کیا اور انہیں بلوچستان سے سکھر منتقل کیا گیا۔