سابق فاسٹ بولر شعیب اختر اور پی ٹی وی سپورٹس چینل سے منسلک ڈاکٹر نعمان نیاز کو قائمہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا گیا ہے۔
سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ نعمان نیاز نے معافی مانگی اور شعیب اختر نے انھیں معاف بھی کر دیا، چاہتے ہیں کہ دونوں کو آن ایئر کیا جائے۔
اس موقع سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ واقعہ کیا نعمان نیاز اور شعیب اختر کا نجی معاملہ تھا؟ کیا اس واقعے میں پی ٹی وی کی کوئی رسوائی نہیں ہوئی؟ دونوں نے ایک دوسرے کو معاف کردیا تو کیا معاملہ ختم ہو گیا؟
پی ٹی وی نے ڈائریکٹر نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ شعیب اختر اور نعمان نیاز کی صلح کے بعد تحقیقاتی کمیٹی نے تحقیقات ختم کر دی ہیں۔ ڈاکٹر نعمان نیاز نے کمیٹی میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔ شعیب اختر کو بھی کمیٹی نے بلایا تھا مگر وہ نہیں آئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی وی انتظامیہ نے ڈاکٹر نعمان نیاز کو پروگرام سے معطل کر دیا ہے۔ نعمان نیاز اب ڈائریکٹر سپورٹس کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ شعیب اختر نے پی ٹی وی سے استعفی دے دیا ہے۔
کمیٹی چیئرمین فیصل جاوید نے کہا کہ جس نے کمیٹی میں بیان بھی دیا اور معافی بھی مانگی اس کو معطل کر دیا گیا؟ آئندہ اجلاس میں ڈاکٹر نعمان نیاز اور شعیب اختر کا نقطہ نظر سننا چاہیں گے۔
یاد رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میں سرکاری سپورٹس چینل پر کرکٹ پروگرام کے دوران میزبان نعمان نیاز نے کرکٹر شعیب اختر سے نامناسب رویہ اختیار کیا تھا جس کے بعد شعیب اختر پروگرام سے اُٹھ کر چلے گئے تھے۔
سوشل میڈیا پر عوامی رائے کے ساتھ ساتھ سیاستدانوں اور حکومتی وزرا نے بھی شعیب اختر کے ساتھ اینکر کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے مذمت کی تھی جس کے بعد پی ٹی وی نے دونوں کو آف ائیر کر کے معاملے کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی۔
نومبر میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شعیب اختر اور نعمان نیاز کو اپنے گھر دعوت دے کر دونوں میں ’صلح‘ کروا دی تھی۔
وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں اینکر نعمان نیاز نے شعیب اختر سے معافی مانگی اور شعیب اختر نے معافی قبول کر لی تھی۔