پولیس نے اس معاملے میں ابتدائی رپورٹ درج کر لی ہے۔ ملزم خاتون کی والدہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سانا پولیس سٹیشن کے انچارج نے میڈیا کو بتایا کہ بچے کے والد چترنجن سونوانی کی رپورٹ پر اس معاملے میں اب تک دو لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جبکہ کچھ لوگ مفرور ہیں۔ ان کی بھی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق سانہ کے علاقے کے رہائشی 32 سالہ چترنجن سونوانی کی شادی تقریباً دس سال قبل مہدی انصاری کی بیٹی ریشماں سے ہندو رسم ورواج کے مطابق ہوئی تھی۔ ان کے دو بچے ہیں۔ ہندو شہری چترنجن کا دعویٰ ہے کہ ان کے گھر میں صرف ہندو رسم ورواج کی پیروی کی جاتی ہے۔
https://twitter.com/ANI/status/1481198282005426179?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1481198282005426179%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.bbc.com%2Fhindi%2Flive%2Findia-59961711
پولیس میں درج شکایت کے مطابق ریشماں اپنے شوہر کو بتائے بغیر اپنی ماں کے ساتھ گذشتہ سال 19 نومبر کو پڑوسی ضلع سرگوجا میں اپنے 8 سالہ بیٹے سوربھ کے ختنے کروانے گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی بچے کی تبدیلی مذہب کے لئے بھی درخواست کا عمل بھی شروع کرتے ہوئے اس کا نام شمشاد رکھ دیا گیا۔
اپنی درخواست میں چترنجن سونوانی نے الزام لگایا کہ اس کی بیوی اور سسرال والوں نے کئی بار انہیں بھی مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا تھا۔
تاہم چترنجن سونوانی کے سسرال کے ایک فرد نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے اجازت طلب کرکے ہی بچے کے ختنے کروائے تھے۔ چترنجن پیسوں کے لئے سسرال والوں پر دباؤ ڈال رہا تھا۔ جب ان کی بات نہ مانی گئی تو اس نے پولیس میں رپورٹ درج کرا دی۔
دوسری جانب پولیس افسران کا یہ بھی کہنا ہے کہ چترجن جوے کی لت کا شکار ہے۔ اسی مہینے کی 6 تاریخ کو چترنجن سونوانی کے خلاف جوا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔