چوہدری پرویز الٰہی نے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان تحریک انصاف اور ق لیگ کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، مجلس وحدت المسلمین اور بلال وڑائچ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ والوں نے پچھلے ایک ماہ سے شور کیا ہوا تھا، یہ بارات لے کر آئے تھے ان کی ڈولی اور جھولی خالی ہو گئی ہے۔ اب ن لیگ رائے ونڈ کے ایک کونے کی جماعت رہ گئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کے ویژن جو انہوں نے کہا تھا کھڑے رہیں ہم نے چوروں کو گھر کے اندر تک محدود کرنا ہے۔ انہوں نے اس بے چارے گورنر کو بھی نہیں چھوڑ تھا۔ شریف آدمی گورنر کی عزت خاک میں ملا دی۔ ان کی اپنی تو عزت ہی نہیں ہے دلیر بنو شکست کو تسلیم کرو۔
انہوں نے کہا کہ ہماری جو وکلا کی ٹیم ہے ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ساری لیگل ٹیم نے محنت کی اور عدالت میں ثابت کیا کہ گورنر کا آرڈر غیر قانونی ہے۔ اللہ نے کرم کیا اور 186 ووٹ سامنے آئے ہیں۔آج ن لیگ کو صحیح طور پر سرپرائز ملا ہے ان کو اندازہ نہیں تھا آج کیا ہونا ہے۔ کئی روز سے ماڈل ٹاؤن کے لیڈر نے ان کو ساتھ ملایا ہوا تھا۔
پرویز الہیٰ نے مزید کہا کہ ان کے لیڈر کہتے ہیں کہ ہم مانگ کر لے آئے ہیں یہ منگتے ہیں۔ ایک ہی لیڈر ہے وہ عمران خان ہے ۔ تمام وزرا کا شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے ثابت کر دیا ہے ۔ن لیگ کی عادت ہے خرید وفروخت ان کو پتہ چل گیا ہے کہ یہ بکاو مال نہیں ہے۔
اس سے قبل سپیکر پنجاب اسمبلی سردار سبطین خان کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ میاں اسلم اقبال اورراجہ بشارت کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی پر اعتماد کے ووٹ کیلئے قرارداد ایوان میں پیش کی گئی۔
اپوزیشن ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے سپیکر ڈائس کا گھیراو کرلیا اورایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔سپیکر نے اسمبلی رولز کی بک اپوزیشن کو دکھا دی۔لیگی ارکان نے سیکرٹری اسمبلی کی کرسی کو بھی ٹھوکریں ماریں۔ اس دوران تحریک انصاف اور ن لیگ کے ارکان الجھ پڑے۔ اپوزیشن نے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔اپوزیشن ارکان ایوان سے باہر نکلناشروع ہو گئے ۔اپوزیشن کی جانب سے جعلی ووٹنگ جعلی ووٹنگ کے نعرے لگائے گئے۔
ووٹنگ پر سیکرٹری پنجاب اسمبلی ارکان کو بریف کیاگیا۔سیکرٹری پنجاب اسمبلی نے اعتماد کے ووٹ سے متعلق ارکان کو طریقہ کار بتایا۔ پنجاب اسمبلی اور لابی کے تمام دروازے بند کر دیئے گئے۔سپیکر سبطین خان نے کہاکہ کسی کو بھی اندر آنے کی اجازت نہیں دی جائے۔جو پرویز الٰہی کو ووٹ دینا چاہتے ہیں وہ ارکان لابی میں چلے جائیں ۔