اراکین پنجاب اسمبلی نے لیڈرشپ سے مطالبہ کیا کہ اب فوری الیکشن کی طرف جانا چاہئیے۔ نواز شریف نے جواب دیا کہ اگر پی ڈی ایم راضی ہے تو مجھے فوری الیکشن کروانے پہ کوئی اعتراض نہیں ہے، شہباز میاں
(ن) لیگ عدالت میں بھی ناکام ہوئی ہے، اس ناکامی کی وجہ ان کی لیڈرشپ کا پاکستان میں موجود نہ ہونا ہے۔ اعتماد کے ووٹ کے وقت اپوزیشن لیڈر کو اسمبلی میں موجود ہونا چاہئیے تھا، نادیہ نقی
2018 کے انتخابات میں جس طرح تحریک انصاف کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایم کیو ایم کو توڑا گیا تھا اب ایم کیو ایم کو ایک اور مقصد کے لیے اکٹھا کیا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بلدیاتی الیکشن کو مؤخر کرنے کے لیے سکیورٹی کو مسئلہ بنایا جا سکتا ہے، نادیہ نقی