آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے 70 کروڑ ڈالر قسط کی منظوری دے دی

نگران وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی تمام شرائط پر پورا اتر رہے ہیں۔حکام نے کہا کہ نگران حکومت نے معاشی اصلاحات پر سختی سےعملدرآمد کیا ہے اور خسارہ محدود کرنے کی بھرپور کوششیں کیں۔

11:18 AM, 12 Jan, 2024

نیا دور

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور نگران وزیرخزانہ کی کاوشیں رنگ لائیں۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 70 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی۔ جس کے بعد ملکی زرمبادلہ ذخائر 13 جنوری تک 14ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس واشنگٹن میں ہوا جس میں پاکستان کو قرض کی اگلی قسط جاری کرنے کا فیصلہ ہوا۔جس کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1.9 ارب ڈالر مل جائیں گے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کو 13 جنوری تک 70 کروڑ ڈالر ملنے کا امکان ہے۔

وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق 3 ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) پروگرام کے تحت آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پہلا جائزہ منظور کیا اور دوسری قسط کی مد میں فنڈز کی منظوری دی۔

حکام نے کہا کہ نگران حکومت نے معاشی اصلاحات پر سختی سےعملدرآمد کیا ہے اور خسارہ محدود کرنے کی بھرپور کوششیں کیں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف مشن نے دوسری قسط منظور کرنے کی سفارش کی تھی۔

پہلے اقتصادی جائزے کی تکمیل پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ 15 نومبر 2023 کو طے پایا تھا۔

عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کے درمیان سٹینڈ  بائی ارینجمنٹ کے تحت پہلے جائزے پر عملے کی سطح پر معاہدہ طے پایا گیا جو ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔

آئی ایم ایف نے بتایا تھا کہ ناتھن پورٹر کی سربراہی میں وفد نے 2 سے 15 نومبر 2023 تک اسلام آباد کا دورہ کیا تاکہ آئی ایم ایف کے سٹینڈ  بائی ایگریمنٹ کے تحت پاکستان کے معاشی پروگرام کے پہلے جائزے پر مذاکرات کیے جائیں۔

اعلامیے کے مطابق ناتھن پورٹر نے دورے کے اختتام پر بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستانی حکام کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے پروگرام کے تحت پہلے جائزے پر عملے کی سطح پر معاہدہ طے پا گیا۔

پاکستان کو قرض پروگرام کے تحت ایک ارب 20 کروڑ ڈالرز پہلے ہی مل چکے ہیں، آئی ایم ایف سے مزید 70 کروڑ ڈالرز ملنے سے پاکستان کو جاری کردہ رقم 1.9 ارب ڈالر ہوجائے گی۔

دوسری جانب نگران وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی تمام شرائط پر پورا اتر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں این سی جی سی ایل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ آج کا دن پاکستان کیلئے انتہائی اہم ہے۔این سی جی سی ایل پروگرام کا آغاز میرے لئے قابل فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایز کیلئے پاکستان کی پہلی خصوصی کریڈٹ گارنٹی کمپنی متعارف کرا دی۔ این سی جی سی ایل مالیاتی اداروں کے ساتھ مل کر مارکیٹ میں کریڈٹ کی دستیابی یقینی بنائے گی۔

ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کا مجموعی پرائیویٹ کریڈٹ 5.2 فیصد ہے۔ انقلابی اقدام کا مقصد چھوٹے کاروباروں کے لئے سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گزشتہ سال جون میں معاشی استحکام کے پروگرام کی حمایت کے لیے 3 ارب ڈالر کا سٹینڈ بائی ارینجمینٹ کا معاہدہ طے پایا تھا۔

مزیدخبریں