ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کیا کہا؟
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں شہریوں کو نقصان نہیں پہنچائیں گے، مجبور نہ کیا گیا تو سخت قدم بھی نہیں اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے جس میں مداخلت پر یقین نہیں رکھتے۔ خواہش ہے پاکستان میں کوئی بدامنی نہ ہو، نہیں چاہتے کہ کوئی ہماری سرزمین کوپڑوسی ملک کےخلاف استعمال کریں۔ ترجمان طالبان نے کہا کہ پاکستان ہمارا برادر مسلم ملک اور دوسرا گھر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دوحا میں ہماری مذاکراتی ٹیم موجود ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ مذاکرات کامیاب ہوں گے۔ ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ خواتین کو تمام شرعی اور معاشی حقوق دیں گے، تمام شہریوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ داعش گروپ ہمارا دشمن ہےاور وہ تمام اسلامی ممالک اس کے خلاف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے ذریعے اسلامی نظام لانا چاہتے ہیں، کابل میں بزور طاقت نہیں آئیں گے، طاقت میں ہونے کے باوجود مذاکرات کو ترجیح دے رہے ہیں۔