سینئر صحافی صابر شاکر نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس انہوں نے انکشاف کیا کہ حال ہی میں سعودی عرب میں گرفتار کیے جانے والے 22 سے زائد شہزادوں کی گرفتاریوں اور خانہ کعبہ میں عائد کی جانے والی پابندیوں کا تعلق کسی خطرناک بیماری سے نہیں بلکہ اس کا تعلق بغاوت کی کوشش کو ناکام بنانے سے تھا۔
صابر شاکر کا کہنا ہے کہ باغیوں کی جانب سے پلان کیا گیا کہ خانہ کعبہ میں داخل ہو کر اقتدار پر قبضہ کیا جائے۔ اس سازش میں مغربی ممالک کے ساتھ کچھ اسلامی ممالک نے بھی باغیوں کا ساتھ دیا۔
صابر شاکر نے ایک بار پھر سے دعویٰ کیا کہ ماضی میں بھی خانہ کعبہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ایک آپریشن کے بعد اسے آزاد کرایا گیا جس میں پاکستانی افواج نے بھی حصہ لیا۔ اس وقت بہت ہی کم لوگوں کو بیت اللہ میں داخل ہونے کی اجازت ہے، تاہم چند افراد نماز ادا کرتے نظر آتے ہیں۔
یہ بات بھی قابل غور رہے کہ اس سے قبل بھی سعودی حکومت پر قبضہ کرنے کی خبر زیر گردش رہی تھی۔ سینئر تجزیہ کار مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں شہزادوں کی تعداد اتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ ان کے نخرے اٹھانا مشکل ہو چکا ہے۔ تاہم محمد بن سلمان کے اپنے خاندان کے ساتھ اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں، جو تمام شہزادوں کی عیاشیاں ختم کر رہے ہیں۔
محمد بن سلمان چاہتے ہیں کہ سعودی عرب کو اوپن مارکیٹ بنایا جائے اور کفیل کا نظام بھی ختم کیا جائے۔ محمد بن سلمان کی جانب سے شاہی خاندان کے کئی افراد کو گرفتار کرانے کا مقصد خود کو طاقتور ظاہر کرنا تھا۔ محمد بن سلمان کو اس بات کا ڈر ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ الیکشن میں ہار گئے تو ڈیموکریٹک پارٹی میں ان کو وہ حمایت حاصل نہیں ہو گی، جس سے مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
https://youtu.be/bQZknypQUac