ایک ایرانی دوا ساز کمپنی نے کرونا وائرس کی ویکسین دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ابوو ریہان فارماسیوٹیکل کمپنی کے سی ای او نے اعلان کیا ہے کہ 'ہائیڈروکسی کلوروکائن' نامی دوا کی اپریل یا مئی میں وسیع پیمانے پر مارکیٹنگ کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ہائڈروکسی کلوروکائن دنیا بھر میں کئی سالوں سے ملیریا کے علاج کے لیے استعمال ہوتی رہی ہے۔ ایران اب تک اس دوا کا درآمد کنندہ رہا ہے جبکہ چین کے شہر ووہان میں کرونا پھیلنے کے بعد مریضوں پر ادویات کی جانچ پڑتال کے دوران جس دوا کا شدید علامات والے مریضوں پر نسبتاً مثبت اثر پڑا وہ ہائیڈروکسی کلوروکائن فاسفیٹ ہی تھی۔
اس دوا کے علاوہ اینٹی وائرل دوائیوں میں اوسلٹامویر نے بھی مختلف پیچیدگیاں کم کرنے اور کرونا کے مریضوں کے بہتر علاج میں مدد دی۔
دوسری جانب وزارت صحت کے ایک عہدیدار نے کہا کہ محکمہ ایسی کسی بھی دوا کی تیاری سے لاعلم ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزارت صحت میں انسانی اور جانوروں کے امراض کے شعبے کے سربراہ حسین عرفانی نے کہا کہ وہ پوری ذمہ داری سے یہ بیان دے رہے ہیں کہ انہیں ایسی کسی بھی پیش رفت سے آگاہی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج تک ایران اور دنیا کے دیگر ممالک میں کرونا وائرس کا کوئی صحیح علاج دریافت نہیں ہوا ہے۔
خیال رہے کہ ایران میں کرونا وائرس کے نتیجے میں ہلاکتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بدھ کو مزید 62 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ ملک میں اب تک کی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 354 ہو گئی ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ایران کی وزارت صحت نے کہا کہ ملک میں 9000 تصدیق شدہ مریضوں کو لگنے والا یہ وائرس تمام صوبوں میں پھیل چکا ہے۔