اطلاعات کے مطابق ووٹ کی پرچی کو بھرنے کے حوالے سے یدایات واضح نہیں تھیں۔
اس سنسنی خیز معرکے کا آغاز آج صبح سے ہوا جس میں ہر لمحہ حدت بڑھتی دکھائی دی۔ اور اس مرحلے کا نقطہ عروج اس وقت آیا جب پولنگ بوتھ سے کیمرا برآمد ہوا۔ جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے پولنگ بوتھ ہی اکھاڑ پھینکا۔ ن لیگ کے سینیٹر مصدق ملک نے مبیمہ طور پر ایک ڈیوائس کے ملنے کا بھی دعوی کیا جو کہ اسی پولنگ بوتھ میں موجود تھی۔
یاد رہے کہ یوسف رضا گیلانی نے اہنی جیت کا دعوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جیتیں گے اور اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل رہے گی۔
جبکہ مریم نواز یہ کہہ چکی ہیں کہ انکے سینیٹرز کو نا معلوم نمبروں سےکال کر کے دھمکایا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ وہ پی ڈی ایم کے امیدوار کو ووٹ نہ کریں۔
اس کے ساتھ ہی یہ بھی اہم ہے کہ مریم نواز نے گزشتہ روز کہا تھا کہ نامعلوم نمبرز سے کال کر کے ان کے سینیٹرز کو کہا جا رہا ہے کہ وہ پی ڈی ایم کے امیدوار کو ووٹ نہ ڈالیں۔
یاد رہے کہ یوسف رضا گیلانی حکومتی ایوانوں کے ہاٹ فیورٹ حفیظ شیخ کو ہرا کر سینیٹر بنے ہیں۔