جمائما گولڈ اسمتھ نے لکھاری جوجو موئس کی ٹوئٹ پر کمنٹ کیا کہ وہ دو سال تک ٹیکسی ڈرائیور کی جانب سے ہراسانی کا نشانہ بنائے جانے کے خوف کو برداشت کرتی رہیں۔
ان کا مقصد اس واقعے سے متعلق تھا جو کہ 2016 میں پاکستانی نژاد ٹیکسی ڈرائیور حسن محمود کی جانب سے ہراسگی کے بعد پیدا ہونے والی صورت میں ہوا تھا۔
جمائما گولڈ اسمتھ نے حسن محمود کی جانب سے آن لائن ہراسانی کا نشانہ بنائے جانے پر پولیس میں شکایت درج کروائی تھی اور پاکستانی ٹیکسی ڈرائیورکے خلاف لندن کی عدالت میں مقدمہ بھی چلا اور انہیں جیل کی سزا بھی سنائی گئی۔
محمود الحسن نے یہ اعتراف کیا تھا کہ وہ جمائمہ کو لے کر جنونی ہوگئے تھے۔