ہم اب خبر ہے کہ اس جوڑے کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ ٹویٹر پر موجود یونیورسٹی آف لاہور کے آفیشنل نوٹیفکیشن کے مطابق حدیقہ جاوید اور شہریار احمد کو ڈسپلنری کمیٹی میں حاضری کے لیئے بلایا گیا تاہم وہ نہیں آئے اور اب ان دونوں کو یونیورسٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ اس لیئے ہے کیونکہ انہوں نے یونیورسٹی کے قوائد کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔
یاد رہے کہ اس وقت پاکستان کی یونیورسٹیوں میں مخلوط تعلیمی نظام پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ حال ہی میں باچا خان یونیورسٹی اور پشاور یونیورسٹی میں طالبات کے لیئے شلوار قمیض دوپٹہ اور حجاب لازمی قرار دیا گیا ہے۔