ابتدائی معلومات کے مطابق تینوں دوست سیر و تفریح کی غرض سے دریا کے کنارے بنی جھیل پر گئے تھے۔ واپس نہ آنے اور تلاش کرنے پر تینوں دوستوں کے کپڑے جھیل کے کنارے دکھائی دیے۔ اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 کی ٹیم نے تینوں لاشوں کو جھیل سے نکال لیا۔ تینوں دوستوں کی عمریں 13 سے 15 سال کے قریب ہیں۔
واضح رہے کہ چترال کے لوگ مرغابیوں کے شکار کے لئے اکثر دریا کے کنارے جھیل یا تالاب بنا لیتے ہیں۔ ان تالابوں میں پلاسٹک سے بنے ہوئے مرغابیوں کے ہم شکل کھلونے نما پرندے چھوڑتے ہیں۔ روس کے ساحلی علاقے سائبیریا اور دیگر یخ بستہ علاقوں سے آنے والے مہمان پرندے ان کھلونا نما مرغابیوں کو دیکھ کر ان تالابوں میں اترتے ہیں جن پر پردے میں چھپے ہوئے شکاری حضرات اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے ان کا شکار کرتے ہیں۔ اس شکار کے دوران یا ان تالابوں میں کبھی کبھار یہ شکاری خود بھی فائرنگ کا نشانہ بن جاتے ہیں یا پھر دوسرے لوگوں کو گولیاں لگ جاتی ہیں جس کا واضح ثبوت یہ واقعہ ہے۔