کیا بابری مسجد کے بعد تاج محل کی جگہ بھی مندر بنایا جائے گا؟

10:52 AM, 12 Nov, 2019

نیا دور
بھارت کی حکمران سیاسی جماعت بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ آگرہ میں واقع تاج محل کو مسمار کر کے اس  کی جگہ مندر بنایا جائے۔

بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ونے کٹیار نے ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ سیاستدان نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی ریاست اتر پردیش میں موجود سیاحتی مقام تاج محل جلد ہی ہندو مندر میں تبدیل ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ بھارتی رکن پارلیمنٹ کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب بھارتی سپریم کورٹ بابری مسجد کی جگہ مندر بنانے کا متنازعہ فیصلہ سنا چکی ہے۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ونے کٹیار نے بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تاج اور تیج (مندر) کے درمیان اتنا زیادہ فرق نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تاج محل کے مقام پر پہلے ایک مندر تھا۔

ونے کٹیار کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا مندر تھا اور تاج محل جلد ہی تیج مندر میں تبدیل ہو جائے گا۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کٹیار نے ایسا بیان دیا ہے، وہ پہلے بھی اکتوبر 2017 میں یہ کہہ چکے ہیں کہ تاج محل کے مقام پر شیو مندر تھا۔

خیال رہے کہ بھارتی آثار قدیمہ کے سرکاری ماہرین اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تاج محل واقعی ہی ایک یادگار اور مسلمان مقبرہ ہے، یہاں کوئی مندر نہیں تھا۔

واضح رہے کہ تاج محل سفید سنگ مرمر سے بنا ایک حیرت انگیز مقبرہ ہے، جسے 17 ویں صدی میں مغل بادشاہ شاہ جہاں نے اپنی اہلیہ ممتاز محل کی یاد میں تعمیر کروایا تھا۔
مزیدخبریں