تفصیلات کے مطابق پلان بی کے پہلے فیز میں اہم تجارتی شاہراہیں اور دوسرے فیز میں اضلاع کے ہیڈکوارٹرز بند کیے جائیں گے،شاہرا ریشم، انڈس ہائی وے، اور نیشنل ہائی وے کو بند کیا جائے گا، اور اگر حکومت کی جانب سے طاقت کا استعمال کیا گیا تو پشاور موڑ کے شرکاء، ڈی چوک کا رخ کریں گے۔
جمعیت علماء اسلام کے زیراہتمام آزادی مارچ کے پلان بی پر عملدرآمد کیلئے مشاورت مکمل کرلی گئی، پشاور موڑ آزادی مارچ کچھ روز تک بدستور جاری رہے گا، پلان بی کے نتائج کو سامنے رکھ کر پشاور موڑ جلسے کو ختم کرنے کا فیصلہ ہوگا۔
جے یو آئی(ف) کے رہنما اکرم درانی کا کہناتھا کہ نیب سیاسی انتقام لے رہا ہے، مریم نواز اپنے والد کی بیماری کے باعث دھرنے میں شریک نہیں ہوسکتیں، وزیرخزانہ کو تو ٹماٹر کی قیمت کا پتہ نہیں، وہ ملک کی معیشت کیسے چلائیں گے۔