اسلام آباد میں بائیو اکانومی سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایک طبقہ ملک کو بہت پیچھے لے جانا چاہتا ہے۔ ہمیں ہر جمعے ایک نئے مولوی سے نمٹنا پڑتا ہے، کبھی مولانا فضل الرحمان اور کبھی کوئی اور مولوی امن کو خراب کرنے نکل آتے ہیں۔
قبل ازیں انہوں نے ایک ٹویٹ میں مولانا فضل الرحمان کے مارچ سے متعلق لکھا تھا کہ مدرسے کے بچوں کو چارے کے طور پر استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں مزید لکھا کہ حکومت مولانا کے ساتھ مذاکرات بھی کرے گی لیکن احتساب پر ڈیل نہیں کریں گے اور نہ ہی شہر بند ہوگا۔