حکومت اپنا مورچہ جاتی امرا لگائے گی اور کوشش کرے گی کہ کارکن وہاں پہنچ کر جمع نہ ہو سکیں۔ معاملہ جو بھی ہوگا حکومت اور اپوزیشن کی آنکھ مچولی بس شروع ہونے کو ہے۔ اس جنگ میں کون سرخرو ہوگا یہ چند دنوں میں سامنے آ جائے گا۔
قومی منظر نامے پر نظر دوڑائیں تو سب ادارے اور حکومت ایک صفحے پر ہیں، بظاہر حکومت کو کوئی فوری خطرہ نہیں اور بقول وزرا کے 2023 تک اُن کی حکومت ایسے ہی چلتی رہے گی۔ دوسری طرف نواز شریف کا احتجاجی بیانیہ دو طرح کا ردِعمل پیدا کر سکتا ہے۔