کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان بہت خوشگوار قریبی تعلقات ہیں۔ دونوں رہنمائوں نے گزشتہ رات ایک طویل ملاقات کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں رہنمائوں کا ایک دوسرے سے قریبی تعلق اور رابطہ ہے۔ وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان اس بات پر مکمل اتفاق رائے ہے کہ آئی ایس آئی کے نئے سربراہ کی تقرری کیلئے قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے تمام اراکین کو انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔
یہ بھی پڑھیں: تعیناتیوں کے حوالے سے کوئی اختلاف نہیں، ہم ایک پیج پر ہیں: وزیراعظم عمران خان
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سول اور ملٹری تعلقات بہت آئیڈیل ہیں۔ پاک فوج یا آرمی چیف کبھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے سول سیٹ اپ اور وزیراعظم کی عزت میں کمی ہو جبکہ وزیراعظم آفس کی جانب سے بھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جائے گا جس سے پاک فوج یا اس کے سپہ سالار کی عزت میں کمی ہو۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کا تقرر وزیراعظم کا اختیار ہے، یہ تقرر تمام قانونی چیزیں مکمل کرنے کے بعد ہوگا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم آفس کی جانب سے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کے تقرر کا نوٹی فکیشن جاری کرنے میں تاخیر کے باعث مستقل قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔