ایاز امیر کا کہنا تھا کہ "انکے مطابق سی سی پی او نے متاثرہ خاتون کو واقعہ کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا اور نہ ہی انہوں نے Victim Shaming کی ہے۔ ان کے مطابق Victim Shaming تب ہوتی ہے جب آپ کہیں کہ عورت نے منی سکرٹ پہنا تھا اس لیے ان کا ریپ ہوا۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ سی سی پی او کے بیان میں کہیں بھی انہوں نےمتاثرہ خاتون کو اس واقعہ کا قصوروار نہیں ٹھہرایا ۔"
https://twitter.com/reema_omer/status/1304504625907859456?s=20
یاد رہے کہ اس سے پہلے اسد عمر اور وزیر اعظم کے مشیر شہزاد اکبر بھی سی سی پی او لاہور کے بیانات کا دفاع کر چکے ہیں۔ یاد رہے کہ دودن پہلے گوجر پورہ ، لاہور کے قریب گاڑی کی گیس سے ختم ہونے کے بعد ایک عورت کو اپنے بچوں کے سامنے بندوق کی نوک پر دو افراد نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے بتایا کہ گوجرانوالہ کی رہائشی خاتون ، منگل کی رات لاہور سے شہر واپس آرہی تھی جب اس کی کار کا پیٹرول ختم ہو گیا۔
یو نیوز نے اطلاع دی ہے کہ اس خاتون نے اپنے شوہر کو فون کیا ، جس نے اسے وہاں آنے تک موٹر وے پولیس کو مدد کے لئے فون کرنے کا مشورہ دیا۔ تاہم ، موٹر وے پولیس آپریٹر نے خاتون کی مدد کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی بیٹ کسی کو تفویض نہیں کی گئی تھی۔