ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے محکمے میں موجود ان کالی بھیڑوں کو عورت کا ایک باعزت مقام پر فائز ہونا قبول ہی نہیں ہے۔ ان کے مطابق چند لوگ مختلف طریقے سے مجھے ہراساں کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ میں پولیس کی نوکری چھوڑ دوں۔
https://twitter.com/NKMalazai/status/1304507824416882688?s=20
انسپکٹر غذالہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ان تمام افسران کے خلاف افسران بالا کو شکایت درج کر دی ہے جو انہیں ہراساں کرنے اور انکے خلاف سوشل میڈیا پہ کیمپین میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں بتانا چاہتی ہوں کہ یہ میری اکیلے کی جنگ نہیں ہے بلکہ یہ ان تمام خواتین کی جنگ ہے جو باوقار نوکری کے لیے گھروں سے باہر نکلتی ہیں۔
یاد رہے کہ غذالہ پروین سندھ پولیس میں تعینات ہونے والی پہلی خاتون SHO ہیں۔