وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کرونا کے حوالے سے پورے ملک کا بیانیہ ایک ہونا چاہیے، کیا ہم انتظار کر رہے ہیں کہ لاشیں دیکھیں اور پھر متحد ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ میں فیصلہ کروں گا اور آپ اس پر عمل نہیں کریں گے تو نقصان میرا بھی ہو گا، کورونا وائرس بین الاقوامی وبا ہے، اس وائرس کو قطعی طور پرغیر سنجیدہ نہ لیا جائےاس وائرس سے متعلق کوئی بھی غلطی کرے گا تو اس سے پوری دنیا متاثر ہوگی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے لاک ڈاون سب سے صلاح مشورہ کرکے بہت سوچ سمجھ کر کیا تھا، جیسے ہی سندھ میں پہلا کیس آیا تو ہم نے حکمت عملی بنائی، یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ ہم نے سوچے سمجھے بغیر لاک ڈاؤن کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پر الزام ہے کہ ہم نےلاک ڈاون کے معاملے میں زبردستی کی، ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں لیکن لاک ڈاؤن بہت ضروری تھا، ہم نے احتیاط کے پیش نظر اسکول بند کیے، شاپنگ مالز، پارکس اور انٹر سٹی بس سروس بند کی، سب کچھ کرنا اہم تھا، ہم نے مرحلہ وار حکمت عملی بنائی اور اس پر عمل درآمد کروایا، لاک ڈاؤن مزید سخت ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے مارچ میں وفاق کے نمائندوں سے ملاقات کی، سب کو سندھ کی صورتحال سے آگاہ کیا.
اُس وقت دنیا میں 1028 افراد کورونا سے متاثر تھے، اب تعداد بہت زیادہ ہے، اس وقت سندھ میں 35 مثبت کیس اور ایک ہلاکت تھی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مجھے جتنی گالیاں دینی ہیں دو لیکن متحد ہو کر ایک سمت میں چلو، کورونا وائرس کے لیے پورے ملک کا ایک بیانیے پر متحد ہونا بہت ضروری ہے، کیا ہم لاشیں دیکھنے کے بعد متحد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو وفاق کے نمائندے بن کربیانات دے رہے ہیں انھیں وزیراعظم کے ساتھ کانفرنس میں کبھی نہیں دیکھا، میں سب کو جانتا ہوں کون کہا سے آیا، انہوں نے کہا کہ کرونا سے نمٹ لوں تو سب کو جواب دوں گا۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ماہرین نے سندھ میں مزید ہفتے کے لاک ڈاؤن کی تجویز دی ہے، ہمیں وفاق سے امید ہے کہ وہ لاک ڈاؤن سے متعلق مناسب اقدامات کرے گا۔وفاق کی جانب سے لاک ڈاؤن میں توسیع نہ کرنے کی صورت میں سندھ سے بھی لاک ڈاؤن ختم ہونے سے متعلق سوال پر مراد علی شاہ نے کہا کہ میں مفروضوں پر بات نہیں کررہا ، وفاق سے امید ہے کہ وہ کرونا سے متعلق مزید اچھے اقدامات کرے گا۔