وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی جس میں آئی ایس آئی چیف جنرل فیض حمید بھی موجود تھے، ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملکی سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا.
یاد رہے کہ تحریک لبیک کے امیر سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد سے تحریک لبیک کا ملک بھر میں احتجاج جاری ہے۔ لاہور کراچی اسلام آباد سمیت بڑے اور چھوٹے شہر اس وقت شدت پسند جتھوں کے نرغے میں ہیں۔ بڑی شاہرات بند ہیں سینکڑوں گاڑیاں پھنس چکی ہیں جبکہ پولیس اور ٹی ایل پی کے متشدد کارکنان کے درمیان خونی جھڑپیں جاری ہیں۔
امن و امان کی مخدوش صورتحال میں ملک کے وزیر داخلہ شیخ رشید کے حوالے سے ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ کسی صورت بھی مظاہرین کے خلاف سخت ایکشن لینے کے موڈ میں نہیں ہیں۔
اس حوالے سے نیا دور کی خبر کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی زیر صدارت تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں امن و امان کے حالات کو یقینی بنایا جائے لیکن خوان خرابے سے بچاجائے۔
اجلاس میں وزیر مذہبی امور، چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد شریک ہوئے سمیت دیگر افسران شریک ہوئے جس میں ملک اور وفاقی دارلحکومت میں امن و امان کی غیر یقینی صورتحال پر تفصیلی بات ہوئی۔
نیا دور میڈیا کو اجلاس میں شریک ایک افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ ملک اور دارالخلافے کے سنگم میں حالات کشیدہ ہیں اور اس وقت ایک ہی راستہ ہے کہ کسی طرح قانون کی عملدارمد اور امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنایا جائے مگروفاقی وزیر داخلہ کا رویہ بہت نرم تھا اور وہ کسی بھی صورت مظاہرین کے خلاف سخت ایکشن لینے کی موڈ میں نہیں ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ہمارے نوجوان مظاہرین کی رحم و کرم پر ہیں اور اگر اُن کو ایکشن لینے کی اجازت نہیں ملی تو وہ کسی بھی وقت اگے جانے سے انکار کرسکتے ہیں۔
تاہم ن تمام خبروں کے بیچ و بیچ خبر آئی ہے کہ وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی جس میں ملکی سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایکسپریس ڈاٹ پی کے کے مطابق اس اہم ملاقات میں ملکی سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔