مزار قائد پر مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قائد! میں آپ کی آخری آرام گاہ پر بصد احترام حاضر ہوں۔ میں مشکور ہوں کہ آپ نے ہمیں آزاد ملک دیا۔ قائد! ہم دل کی گہرائیوں سے معذرت چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نے اپنے تاثرات درج کرتے ہوئے لکھا کہ ہم اس راستے پر نہیں چل سکے، جس کی آپ کو ہم سے امید تھی۔ میں عوام کی بہتری کے لئے اپنی بھرپور صلاحیتیں بروئے کار لائوں گا۔ ہم آپ کی امیدوں کے مطابق زندگی گزارنے کی کوشش کرینگے۔
وزیراعظم نے لکھا کہ ہمارے لئے ایک الگ وطن قائم کرنے کی عظیم جدوجہد پر آپ کو خراج عقیدت پیش کرنے اور آپ کے لئے اپنے بے پناہ احترام کے اظہار کے طور پر آپ کے مزار پر حاضر ہوا ہوں۔ ہم آپ سے معذرت خواہ ہیں کہ ہم بحیثیت قوم اُس راہ کی پیروی نہ کر سکے جس کی آپ کو ہم سے توقع تھی۔
شہباز شریف نے لکھا کہ اس طرح آپ کی روح کو ہم نے مایوس کیا۔ میں آپ سے پختہ عہد کرتا ہوں کہ میں اپنی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے ملک کی خدمت کروں گا اور کوشاں رہوں گا کہ میں آپ کی توقعات پر پورا اتر سکوں۔“ تاثرات کے اختتام پر وزیراعظم نے نام کی جگہ خادم پاکستان تحریر کیا۔