ذرائع کے مطابق آئین کے تحت 20 منحرف اراکین کے خلاف نا اہلی کا ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن ان ریفرنسز پر 30 دن میں اس پر فیصلہ کرے گا۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ ان اراکین پر الزام ہے کہ انہوں نے پارٹی قیادت کی ہدایات پر خلاف ورزی کی اور اپوزیشن بنچوں پر جا بیٹھے، ان اراکین نے پارٹی کی پالیسیوں کے خلاف ووٹ دینے کا بھی اعلان کیا۔
جن منحرف اراکین کے خلاف ریفرنسز الیکشن کمیشن بھجوائے گئے ہیں ان میں راجہ ریاض احمد، نور عالم خان،وجیہہ قمر،ملک نواب شیر وسیر اور دیگر شامل ہیں، اراکین میں رمیش کمار،افضل ڈھانڈلا،احمد حسین ڈیہر،رانا قاسم نون ،عبد الفغار وٹو،مخدوم باسط بخاری ،عامر طلال گوپانگ بھی شامل ہیں، اراکین میں سردار ریاض محمود خان،نزہت پٹھان،سید مبین احمد،امجد فاروق کھوسہ،سید سمیع الحسن گیلانی،عامر لیاقت حسین،جویریہ ظفر ،عاصم نذیر اور چوہدری فرخ الطاف شامل ہیں۔
اسمبلی سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ ان 20 اراکین نے تحریک عدم اعتماد کے دوران اپوزیشن کو ووٹ نہیں دیا اور نہ ہی شہباز شریف کے بطور وزیر اعظم انتخاب میں ووٹ ڈالا ۔
منحرف اراکین کا کہنا ہے کہ کوئی پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہیں کی ہم اپنے نااہلی کے ریفرنس کا دفاع کریں گے۔